counter easy hit

مصباح الحق ہیڈ کوچ، وقار یونس باؤلنگ کوچ، جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کا بیٹنگ کوچ کون ہوگا؟ نام آپ کے تمام اندازے غلط ثابت کر دے گا

Misbah-ul-Haq Head Coach, Waqar Younis Bowling Coach, and who will be the national cricket team's batting coach? The name will prove all your guesses wrong

لاہور (ویب ڈیسک) مصباح الحق ہیڈ کوچ، وقار یونس باولنگ کوچ، جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کا بیٹنگ کوچ کون ہوگا؟ فیصل اقبال قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ کے عہدے کیلئے درخواست دے چکے، جبکہ انضمام الحق بھی دوڑ میں شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مصباح الحق کو قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ جبکہ وقار یونس کو باولنگ کوچ بنائے جانے کے بعد سوال کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا بیٹنگ کوچ کون ہوگا۔اس حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر فیصل اقبال نے بیٹنگ کوچ کے عہدے کیلئے درخواست دے رکھی ہے۔ جبکہ سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق بھی بیٹنگ کوچ کے مضبوط امیدوار ہیں۔ اس حوالے سے پی سی بی آئندہ چند روز میں حتی فیصلہ کر سکتا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈنے سابق کپتان مصباح الحق کو 3 سال کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا ہے، پی سی بی نے شفافیت اور احتساب کا نظام لانے کے لیے مصباح الحق کو چیف سلیکٹر کا عہدہ بھی سونپ دیا ہے، چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے ہیڈ کوچز مصباح الحق کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہوں گے، مصباح الحق پی سی بی کی جانب سے قائم کردہ 5 رکنی پینل کا متفقہ انتخاب تھے، کوچز کی تلاش کیلئے قائم کردہ 5 رکنی پینل میں سابق کپتان اور کوچ انتخاب عالم، سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر بازید خان، اسد علی خان ( رکن بی اوجی)، وسیم خان ( چیف ایگزیکٹوپی سی بی) اور ذاکر خان (ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ) شامل تھے،مصباح الحق کی تجویز پر پی سی بی نے وقار یونس کو قومی کرکٹ ٹیم کا بائولنگ کوچ مقرر کردیا ہے، وقار یونس ماضی میں 2 مرتبہ قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ رہنے کے ساتھ ساتھ آئی سی سی ہال آف فیم کا حصہ بھی ہیں، وقار یونس کو بھی 3 سال کے لیے بائولنگ کوچ کا کنٹریکٹ دیا گیاہے،قومی کرکٹ ٹیم کے لیے مقرر کردہ دونوں کوچز کے ناموں کی منظوری چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے دی ہے،مصباح الحق اور وقار یونس کی قومی کرکٹ ٹیم کے ہمراہ پہلی اسائنمنٹ سری لنکا کے خلاف سیریز ہوگی، 3 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز کا 27 ستمبر سے 9 اکتوبر تک جاری رہے گی، دونوں کوچز کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پہلی سیریز آسٹریلیا کے خلاف ہوگی، سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 21 سی25 نومبر کو برسبین میں کھیلا جائے گا، سیریز میں شامل دوسرا ٹیسٹ میچ ڈے اینڈ نائٹ ہوگا جو 29 نومبر سے 3 دسمبر تک ایڈیلیڈ میں جاری رہے گا۔مصباح الحق اور وقار یونس کی جوڑی اس سے قبل بھی ایک دوسرے کے ساتھ مل کرذمہ داریاں نبھاتی رہی ہے، مئی 2014 سے اپریل 2016 تک مصباح ا لحق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور وقار یونس ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں،مئی 2017 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے 45 سالہ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، پاکستان کی کوچنگ کرنے والے بہترین ناموں کی فہرست میں شامل ہونا میرے لیے فخر کا باعث ہے،انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ بہت بڑی ذمہ داری ہے کیونکہ پاکستانی دلوں کی دھڑکنیں کرکٹ کے ساتھ دھڑکتی ہیں،مصباح الحق نے کہا کہ خود سے وابستہ توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا، سابق کپتان نے کہا کہ اگر میں اس اہم ذمہ داری کو نبھانے کے لیے تیار نہ ہوتا تو کبھی بھی اس عہدے کے لیے درخواست نہ دیتا،سابق کپتان مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، میں ان پرجوش کرکٹرز کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لیے بھرپور کوشش کروں گا، مصباح الحق نے کہا کہ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ صرف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو ہی ٹیم میں شمولیت کا موقع ملے گا،میں نے اسی سوچ کے ساتھ اپنے کیریئر میں کرکٹ کھیلی ہے اور اسی سوچ کے ساتھ نئے رول میں بھی نظر آؤں گا، سابق کپتان نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر وقار یونس کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کروں گا، نوجوان قومی کرکٹرز کی تربیت کے لیے وقار یونس سے بہتر کوئی بائولنگ کوچ نہیں ہوسکتا،مصباح الحق نے کہا کہ میں اس نئے رول میں قسمت آزمائی سے قبل اپنے اہلخانہ، دوستوں، سابق کرکٹرز، پی سی بی ، اپنے کلب، ڈیپارٹمنٹ اور فرنچائز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ قائدانہ صلاحیتوں کے حامل مصباح الحق کو قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری دینا ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے۔اس موقع پر میں اس عہدے کے لیے درخواست دینے والے تمام مقامی اور بین الاقوامی کوچز کا مشکور ہوں تاہم پینل نے تمام فارمیٹ میں بہترین تجربہ اور مکمل علم رکھنے والے مصباح الحق کے انتخاب کا متفقہ فیصلہ کیا،وسیم خان نے کہا کہ مصباح الحق کوہیڈ کوچ کے ساتھ ساتھ چیف سلیکٹر کی ذمہ داری دینا ان کے اختیارات بڑھانے کے ساتھ ساتھ انہیں پی سی بی کے سامنے جوابدہ بھی بنائے گا، چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا ہے کہ تمام کرکٹ ایسوسی ایشنز کے ہیڈ کوچز مصباح الحق کی سلیکشن کمیٹی کے رکن ہوں گے، یہ 6 اراکین مصباح الحق کو ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کے بارے میں آگاہ کریں گے،وسیم خان نے کہاکہ آئندہ چند ماہ پاکستان کرکٹ کے لیے بہت اہم ہیں، قومی ٹیم کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ، آئندہ سال ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی اور آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپس 2020 اور 2021 میں شرکت کرنی ہے،انہوں نے کہاکہ پی سی بی پراعتماد ہے کہ مصباح الحق کی زیرنگرانی قومی کرکٹ ٹیم آئندہ سالوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرے گی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website