counter easy hit

کشمیر میں کم سن طالبعلم کی ظالمانہ شہادت پر دنیا کی آنکھیں کھل جانی چاہیں، علی رضا سید

Ali Raza Syed

Ali Raza Syed

برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرمیں ساتویں کلاس کے کمسن طالبعلم ناصر شفیع قاضی کی پر تشدد اور ظالمانہ شہادت کے بعد دنیا کی آنکھیں جانی چاہیں۔

واضح رہے کہ اس گیارہ سالہ طالبعلم کی تشدد زدہ لاش گذشتہ روز سری نگر میں ہاروان کے علاقے سے ملی جس پر پیلٹ گن کے چھروں اور تشدد کے نشانات تھے۔ برسلزسے جاری ہونے والے اپنے بیان میں علی رضاسید نے کہاکہ یہ ریاستی دہشت گردی کی تازہ ترین اور بدترین مثال ہے کہ ایک کمسن بچے کو نشانہ بنایاگیا۔

انھوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ اپنی خاموشی ختم کرکے مقبوضہ کشمیرکی گھمبیرصورتحال کانوٹس لے۔ضرورت اس امرکی ہے کہ کشمیریوں کی خواہشات کا احترام کیاجائے اور کشمیرکے دیرینہ مسئلے کے حل کیلئے مددکی جائے۔

عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیرکی بگھڑتی ہوئی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیناہوگا اور کشمیری عوام کے ساتھ غیرانسانی سلوک اور ان کے حقوق کی پامالی کو روکنا ہوگا۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے اپیل کی ہے کہ فوری طورپرحقائق کی چھان بین کے لیے اپنے مشن مقبوضہ کشمیرروانہ کریں۔ یہ عالمی برادری کے لئے ایک اہم وقت ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں مداخلت کرکے کشمیریوں کی نسل کشی کو روکے۔بھارتی وزیراعظم مودی سے کہاجائے کہ ان کی سرکار لوگوں کو قتل عام کرنے اور ان کو ان کی آنکھوں سے محروم کرنے سے بازآجائے۔

یادرہے کہ گذشتہ ۹ ہفتوں سے جاری ریاستی دہشت گردی کے دوران ایک سو سے زائد لوگ مارے گئے اورگیارہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔ حتیٰ پیلٹ گن کی فائرنگ سے چارسو سے زائد لوگ نابینا اوران کے چہرے مسخ ہوچکے ہیں۔چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہاکہ کشمیری حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں اور بھارت تشدد اوردہشت گردی کے ذریعے انہیں دبانا چاہتا ہے۔

علی رضا سید کا کہنا ہے کہ کشمیریوں نے حق خودارادیت کے لیے قربانیاں دی ہیں اور یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے۔ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کے لیے ایک حساس اورسب سے زیادہ اہمیت کا حامل مسئلہ ہے اور ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو گذشتہ کئی عشروں سے بھارتی مظالم کا شکارہیں لیکن اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں۔

انھوں نے زوردے کرکہاکہ کشمیریوں کی تحریک آزادی حتمی کامیابی تک جاری رہے گی۔ کوئی بھی طاقت انہیں ان کے حق آزادی سے نہیں روک سکتی۔ مودی حکومت او ر آرایس ایس سمیت ان کے اتحادی کشمیریوں کی خواہشات آزادی کو وحشیانہ طاقت کے ذریعے دبانا چاہتے ہیں لیکن وہ ہرگزاپنے ناپاک مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔ کشمیرکے عوام نے پہلے ہی فیصلہ دیاہواہے کہ بھارتی قبضے کا خاتمہ اورآزادی مسئلے کا واحد حل ہے ۔ علی رضاسید نے اس عزم کا اظہارکیاکہ باہررہنے والے کشمیریوں اپنے مظلوم بہنوں اور بھائیوں سے اظہار یکجہتی اورہمدردی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی فرنٹ پر اپنے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔

گرمیں ہاروان کے علاقے سے ملی جس پر پیلٹ گن کے چھروں اور تشدد کے نشانات تھے۔ برسلزسے جاری ہونے والے اپنے بیان میں علی رضاسید نے کہاکہ یہ ریاستی دہشت گردی کی تازہ ترین اوربدترین مثال ہے کہ ایک کمسن بچے کو نشانہ بنایاگیا۔انھوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ اپنی خاموشی ختم کرکے مقبوضہ کشمیرکی گھمبیرصورتحال کانوٹس لے۔ضرورت اس امرکی ہے کہ کشمیریوں کی خواہشات کا احترام کیاجائے اور کشمیرکے دیرینہ مسئلے کے حل کیلئے مددکی جائے۔

عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیرکی بگھڑتی ہوئی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیناہوگا اور کشمیری عوام کے ساتھ غیرانسانی سلوک اور ان کے حقوق کی پامالی کو روکنا ہوگا۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے اپیل کی ہے کہ فوری طورپرحقائق کی چھان بین کے لیے اپنے مشن مقبوضہ کشمیرروانہ کریں۔ یہ عالمی برادری کے لئے ایک اہم وقت ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں مداخلت کرکے کشمیریوں کی نسل کشی کو روکے۔بھارتی وزیراعظم مودی سے کہاجائے کہ ان کی سرکار لوگوں کو قتل عام کرنے اور ان کو ان کی آنکھوں سے محروم کرنے سے باز آجائے۔

یادرہے کہ گذشتہ ۹ ہفتوں سے جاری ریاستی دہشت گردی کے دوران ایک سو سے زائد لوگ مارے گئے اورگیارہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔ حتیٰ پیلٹ گن کی فائرنگ سے چارسو سے زائد لوگ نابینا اوران کے چہرے مسخ ہوچکے ہیں۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہاکہ کشمیری حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں اور بھارت تشدد اوردہشت گردی کے ذریعے انہیں دبانا چاہتا ہے۔

علی رضا سید کا کہنا ہے کہ کشمیریوں نے حق خودارادیت کے لیے قربانیاں دی ہیں اور یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے۔ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کے لیے ایک حساس اورسب سے زیادہ اہمیت کا حامل مسئلہ ہے اور ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو گذشتہ کئی عشروں سے بھارتی مظالم کا شکارہیں لیکن اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں۔انھوں نے زوردے کرکہاکہ کشمیریوں کی تحریک آزادی حتمی کامیابی تک جاری رہے گی۔

کوئی بھی طاقت انہیں ان کے حق آزادی سے نہیں روک سکتی۔ مودی حکومت او ر آرایس ایس سمیت ان کے اتحادی کشمیریوں کی خواہشات آزادی کو وحشیانہ طاقت کے ذریعے دبانا چاہتے ہیں لیکن وہ ہر گزاپنے ناپاک مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔ کشمیرکے عوام نے پہلے ہی فیصلہ دیاہواہے کہ بھارتی قبضے کا خاتمہ اورآزادی مسئلے کا واحد حل ہے ۔ علی رضاسید نے اس عزم کا اظہارکیاکہ باہررہنے والے کشمیریوں اپنے مظلوم بہنوں اور بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور ہمدردی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی فرنٹ پر اپنے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔