counter easy hit

کشمیر کی مرکزی قیادت نے بھی مودی کی برسلز آمد پر کشمیر کونسل ای یو کے اعلان کردہ احتجاج کی حمایت کردی

Protestors-Against-Narendra-Modi

Protestors-Against-Narendra-Modi

برسلز (پ۔ر) کشمیر کے دونوں حصو ں کی مرکزی قیادت نے بھی کشمیر کونسل ای یو کی طرف سے نریندرا مودی کی برسلز آمد پراعلان کردہ 30 مارچ کے احتجاجی پروگرام کی حمایت کردی ہے۔ جن رہنماؤوں نے اپنی حمایت اور یکجہتی کااعلان کیا، ان میں صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان، مسلم لیگ نواز گروپ آزادکشمیرکے صدر راجہ فاروق حیدر، مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان، پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر برسٹر سلطان محمود چوہدری، جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی، پیپلزپارٹی جموں و کشمیر کے صدر سردار خالد ابراہیم اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے مرکزی رہنماء یاسین ملک شامل ہیں۔

کشمیر کونسل ای یو کاکہناہے کہ کونسل نے مختلف تنظیموں اور سیاسی اورسماجی رہنماؤوں سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔یورپ سے کئی افراد اورتنظیموں نے شرکت کی یقین دہانی کرائی کہ وہ اس احتجاج میں بھرپورطورپر شریک ہوں گے اور اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں پورا پورا تعاون کریں گے۔توقع ہے کہ30مارچ بدھ کے روز منعقد ہونے والے اس پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضاسید کاکہناہے کہ بھارت کی موجودہ حکومت انتہاپسندانہ خیالات کی مالک ہے اور یہ آرایس ایس جیسی انتہاپسندتنظیموں کے متعصبانہ ایجنڈے پر کام کررہی ہے جس سے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کوئی بھی اقلیت اور مظلوم اور کمزور طبقہ محفوظ نہیں۔

کشمیری ہراس مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوں گے جس کے ساتھ بھارتی رجیم کی طرف سے ظلم و زیادتی ہورہی ہے۔علی رضاسید نے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ساتھ بھارت میں بسنے والے تمام دبے ہوئے اور محکوم طبقات کے یورپ میں مقیم نمائندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاجی پروگرام میں شریک ہوکراسے کامیاب بنائیں۔مظاہرے کے ساتھ ایک روزہ احتجاجی کیمپ بھی لگایاجارہاہے اور یہ پروگرام دن بارہ بجے برسلزمیں ای یو کونسل اور کمیشن کے دفاتر کے سامنے Place Schuman(Metro Stop Schuman) کے مقام پر شروع ہوگا۔

مودی کی برسلز آمد پریہ احتجاج مقبوضہ وادی کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور بھارت میں رہنے والی تمام اقلیتوں اور طلبہ سمیت تمام مظلوم اور پسے ہوئے طبقات کے ساتھ حکومتی نارو اور ظالمانہ سلوک کے خلاف کیاجارہاہے۔ بھارتی وزیراعظم اپنے دورہ بلجیم کے دوران یورپی حکام کے ساتھ بھارت کے لیے یورپی منڈیوں تک رسائی پر بات چیت کریں گے۔