counter easy hit

جوڈیشل کمیشن کا جو بھی نتیجہ آئے گا اسے قبول کریں گے، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت انتخابات میں مبینہ دھالی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن سے مطمئن ہے جو بھی نتیجہ آئے گا اسے قبول کریں گے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں 1977 سے 2013 تک تمام انتخاباتمیں دھاندلی ہوئی، گزشتہ عام انتخابات میں جیتنے اور ہارنے والی تمام سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کے الزام لگائے۔ پہلے صرف مہریں لگائی جاتی تھیں اس بار منظم دھاندلی ہوئی اور انتخابات کے نتائج تبدیل کئے گئے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے خود ہری پورمیں دھاندلی کی بات کی۔ اگر ہم 126 دن کنٹینر پر نہ گزارتے تو جوڈیشل کمیشن نہ بنتا، تحریک انصاف اکیلی نہیں بلکہ 21 جماعتوں نے جوڈیشل کمیشن میں دھاندلی کی بات کی ہے، آج کا دن پاکستانی کی تاریخ کا سنہری دن ہے۔ پہلی مرتبہ لوگوں کو پتہ چلے گا کہ کن طریقوں سے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا جاتا ہے۔ جوڈیشل کمیشن کا جو بھی فیصلہ ہو اس سے ہمارے ملک میں جمہوریت آگ بڑھے گی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن سنجیدگی سے واقعے کی تحقیقات کررہی ہے انہیں اس پر مکمل اعتماد ہے اور اس کے فیصلے قبول کریں گے۔ جوڈیشل کمیشن نے نادرا اور الیکشن کمیشن سے رپورٹ طلب کرکے سمت کاتعین کیاہے، جوڈیشل کمیشن نے ثبوت کے لیےایک ہفتےکاوقت دیا ہے،اس سلسلے میں ہمارے پاس جتنا مواد ہے وہ ہم سارا لے کر آئیں گے۔

شفاف الیکشن کے بغیر حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہوتا، شفاف الیکشن کے بغیر حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہوتا،شفاف انتخابات سے صرف انہیں نہیں بلکہ پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ انہیں اللہ پریقین ہے کہ 2015 الیکشن کا سال ہے۔