counter easy hit

جے آئی ٹی والوں کو میرے خلاف یہ کام کرنے پر شرم آنی چاہیے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے ان کے خلاف جھوٹی رپورٹ پیش کی ہے، ان کو ایسا کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے میرے خلاف لگائے گئے الزامات بالکل غلط ہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام “ندیم ملک لائیو” میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنما پروگرام میں آ کر میرے ساتھ بات کریں، میں ان کو غلط ثابت کروں گا۔انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت نے پاکستان آرگنائزیشن فار اکنامک کاپریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ (او ای سی ڈی) کی کوشش نہیں کی لیکن مسلم لیگ (ن) کی کابینہ کو اس بات کا سہرا جاتا ہے کہ ہم نے پاکستان کو اس ادارے کا ممبر بنایا۔تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ حکومت نے آتے ہی عوام پر صرف مہنگائی بم گرایا اور ملک پر قرضے چڑھا دیے۔انہوں نے کہا کہ نیب اس وقت سیاسی انتقام لے رہا ہے، میرے خلاف جو کرنا ہے کر لیں، مجھے کسی بات کا ڈر نہیں ہے کیونکہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نے ملک کی خدمت عبادت سمجھ کر کی، ایک ایک پیسے کا حساب دہنے کے لیے تیار ہوں۔آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو عوام کے اوپر بوجھ ڈالنے والی کسی چیز کو ماننا نہیں چاہیئے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ اسحاق ڈار کو شرم آنی چاہیئے، یہ ملک سے بھاگے ہوئے ہیں اور
ان کی اتنی ہمت ہے کہ یہ ایک ٹاک شو میں آ کر اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، ان کو چاہیئے کہ یہ ملک واپس آئیں اور عدالت میں اپنے مقدمات کا سامنا کریں، میں آصف علی زرداری کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ وہ اسحاق ڈار کی طرح ملک سے فرار نہیں ہوئے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ (ن) لیگ نے قرضہ لے کر ملک کا برا حال کر دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ قانون سب کے لیے برابر ہوتا ہے، جہانگیر ترین بھی نا اہل ہو گئے تھے، جو غلط کرے گا ان کا احتساب ہو گا چاہیں وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ جب تک کسی پر الزام ثابت نہ ہو جائے تب تک انہیں کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کچھ رہنما نیب کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیئے، حکومت کا زیادہ دباؤ اپوزیشن پر ہے، اگر احتساب کی بات ہے تو وہ سب کا ہونا چاہیئے۔اقامے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سرمایہ کاری کرنے والا ہر شخص چور نہیں، بہت سے لوگوں کی حلال کی کمائی ہے، یہ کہنا کہ جس کے پاس وہ اقامہ ہے وہ غلط ہے ٹھیک بات نہیں۔رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ میڈیا ٹرائل پہلی دفعہ کی ریت نہیں ہے، یہ ہمارے ملک میں ہمیشہ سے ہوتا رہا ہے، حکومت کا کام اعلانات کرنا نہیں بلکہ اقدامات کرنا ہے، حکومت میڈیا ٹرائل سے نکل کر ثبوت پیش کرے۔

 

اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں
اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔