counter easy hit

جاسوسی میں اتنی بڑی سطح کے افسران کا ملوث ہونا بڑی عجیب سے بات

It's a strange thing to be involved in the involvement of such a large level officers in the spyاسلام آباد: دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ جاسوسی میں اتنی بڑی سطح کے افسران کا ملوث ہونا بڑی عجیب سے بات ہے، یہ تینوں مختلف مقدمات میں ملوث تھے، ان کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے ، ان لوگوں نے انفرادی طور پر معلومات شیئر کیں جن کو ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پکڑا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے امجد شعیب نے کہا کہ فوجی افسران کی سزا کا باہر اعلان کرنا بڑی بات ہے، فوج میں سز ا و جزا کا نظام جاری رہتا ہے اورسزائیں ملتی رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاسوسی میں اتنی بڑی سطح کے افسران کا ملوث ہونا بڑی عجیب سی بات ہے بصورت دیگر ایجنسیاں جھوٹی سطح کے لوگوں کو ٹریپ کرتی ہیں اور ان کو سزائیں بھی سخت دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہا جاتا کہ جرنیلوں کا احتساب ہونا چاہئے، کرپٹ لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں، ان کو شائد پتہ نہیں کہ فوج میں سزا کا نظام کیا ہے؟ یہ کیس پچھلے سال پکڑا گیا تھااور ایک سال میں ہی اس کافیصلہ کردیا گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ تینوں مختلف مقدمات تھے، ان کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے، ان لوگوں نے انفرادی طور پر معلومات شیئر کیں جن کو ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پکڑا۔

انہوں نے کہا کہ اگر باہر سے کوئی انٹیلی جنس ایجنسی کام کررہی تھی، ان کو اس کا مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا کیونکہ ان کا کام ہی یہی ہے اور ہمارے ادارے بھی یہی کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ محتاط رہیں، اس لئے کوئی ایسی چیز باہر نہ نکلے تاکہ ملک کا نقصان نہ ہو۔