counter easy hit

نیب انتقام کا نشانہ کون کون سے پی ٹی آئی رہنماء بننے والے ہیں؟ اسحاق ڈار نے بڑا انکشاف کردیا

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نیب کے انتقام کا نشانہ پی ٹی آئی رہنماء بھی بنیں گے، حدیبیہ پیپرملز کیس میں سپریم کورٹ کا نیب کی نظر ثانی اپیل کر خارج کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، پرویز مشرف کو اسکائپ کی
پیشکش کی جا سکتی ہے تومجھے کیوں نہیں؟ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مجھے اور شریف خاندان کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔نیب کے انتقام کا نشانہ پی ٹی آئی کے لوگ بھی بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپرملز کیس میں سپریم کورٹ کا نیب کی نظر ثانی اپیل کر خارج کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پرویز مشرف کو اسکائپ کی پیشکش کی جاسکتی ہے تومجھے کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ چندوں سے یونیورسٹی اور اسپتال توبن سکتے ہیں لیکن ڈیمز چندوں سے نہیں بن سکتے۔ہم نے 2016ء میں آئی ایم ایف کو آخری بار خدا حافظ کہہ دیا تھا۔ واضح رہے سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپرز مل کیس میں نیب کی نظرثانی اپیل خارج کردی ہے، اب حدیبیہ پیپرز ملز کیس دوبارہ نہیں کھولا جاسکتا۔ جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے کہا کہ نیب نے فیصلے کے 1229دن بعد اپیل دائر کی تھی۔نیب بتائے اس نے اتنے دن اپیل دائر کرنے میں تاخیر کیوں کی؟ عدالت نے زائد المیعاد ہونے پر خارج کی ہے۔عدالت نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر عدالت کے فیصلے میں کوئی غلطی نہیں دکھا سکے۔ریفرنس دوبارہ کھولنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے کہا کہ نیب کے
بعد کوئی وزیرآکر تقریریں شروع کردیتا ہے۔فیصلے میں غلطی ہو توپہلا شخص ہوں جو درستگی کرے گا۔ نیب کی اپیل زائدالمیعاد ہونے کے باوجودمیرٹ پر فیصلہ دیا ہے۔ کیونکہ نیب پراسکیوٹر فیصلے میں کوئی قانونی غلطی کی نشاندہی نہیں کرسکے ہیں۔ہم نے کیس کو میرٹ اور تفصیل دونوں طریقوں سے سنا ہے۔ جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے کہا کہ عدالت نے میں نیب پراسکیوٹر نے دلائل دیے کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں ملزمان پرابھی فرد جرم ہی عائد نہیں ہوئی۔ فرد جرم عائد کرناعدالت کا کام ہے۔ جس پرجسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے کہا کہ 1992 کے جرم پر 2000 میں ریفرنس دائرہوا۔ کیا نیب کی مرضی ہے کہ 30سال تک فرد جرم عائد نہ کرے۔ کیا غیرملکی کرنسی اکاؤنٹ بنانا اوررقم نکلوانا جرم ہے؟ آپ کے پاس کوئی کام کی بات ہے توکریں۔ جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ ریفرنس نیب کی درخواست پر تا حکم ثانی ملتوی ہوا۔ نیب نے 2008 میں ریفرنس بحال کروایا۔