counter easy hit

بین الاقوامی ڈکیٹ گینگ کے نامزد ملزم محمد افضال کو8سال قید و ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزاکا حکم سنادیا

International dkyt

International dkyt

گجرات(صغیراحمدقمر)عدالت نے تھانہ رحمانیہ کے مشہور مقدمہ ڈکیتی میں ملوث بین الاقوامی ڈکیٹ گینگ کے نامزد ملزم محمد افضال کو8سال قید و ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزاکا حکم سنادیا ۔تفصیلات کے مطابق سول جج درجہ اول علاقہ مجسٹریٹ دفعہ 30تھانہ رحمانیہ زمان علی رانجھا نے تھانہ رحمانیہ کے مشہور مقدمہ ڈکیتی میں ملوث بین الاضلاعی ڈکیت گینگ کے نامز د ملزم محمد افضال ولد محمد اشرف قوم گجر سکنہ ادھووال کو جرم ثابت ہونے پر 8سال قید با مشقت و ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنادیا۔ جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو مزید 6ماہ قید بھگتنا ہوگی جبکہ اسی مقدمہ میں دیگر 7نامزد ملزمان یاسر احمد، فیصل احمد پسران ریاست علی قوم گجر ساکنائے رحمانیہ، محمد بلال عرف فوجی سکنہ ٹبی سکھیواں، محمد نعیم عرف مندری سکنہ راولپنڈی، محمد رمضان ولد عبدالحق سکنہ میاں چنوں ، محمد امین عرف مینا ڈوگر سکنہ ہڑپہ ساہیوال ، عبدالوقار عرف ننھا ولد محمد اشرف قوم گجر سکنہ ادھووال تاحال اشتہاری ہیں ان تمام اشتہاری ملزمان کے عدالت نے دائمی وارنٹ بھی جاری کردیے ہوئے ہیں مقامی پولیس نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ یقیہ تمام اشتہاری ملزمان بھی جلد از جلد قانون کے شکنجہ میں ہوں گے ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ستمبر2013میں گاؤں رحمانیہ کے رہائشی معروف و مشہور بین الاقوامی بزنس مین و ممبر CPLCگجرات حاجی عبدالرحمان کے آبائی گھر رحمانیہ میں کڑوروں روپے کی مالیت کی نقدی، زیورات وغیرہ کی ڈکیتی کی تھی ملزمان کے خلاف تھانہ رحمانیہ میں حاجی عبدالرحمان کی مدعیت میں FIRنمبر200/13بجرم395/412ت پ درج ہوا تھا مدعی مقدمہ کی طرف سے کیس کی پیروی سینئر قانون دان سید واثق علی شاہ ایڈووکیٹ آف مدینہ سیداں اور چوہدری حماد نجیب ایڈووکیٹ آف ملک پورہ چاہڑہ نے کی دوران ٹرائل ملزم مذکورہ محمد افضال نے زبردستی حاجی عبدالرحمان سے اپنی ضمانت کنفرم کروانے کیلئے بیان حلفی بابت راضی نامہ تحریر کرواکر عدالت میں جمع کروایا تھا مذکورہ بالا کیس کا تقریبا3سال تک ٹرائل ہوا ہے اسی کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2ماہ کی ڈائریکشن بھی دی تھی تاکہ اس کیس کا جلد از جلد ہنگامی بنیادوں پر ٹرائل کیاجاوے کیس کا فیصلہ آنے کے بعد حاجی عبدالرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمداللہ میں فیصلے سے بالکل مطمن ہوں میں تقریبا 3سال سے عدالتوں کے دھکیں کھارہاتھا مگر آج مجھے انصاف میسر ہواہے میں آزاد عدلیہ پاکستان اورDPOگجرات رائے ضمیر الحق ، ASPکامران ممتاز،DSPلیگل اختر محمود گوندل کو خراج تحسین پیش کرتاہوں جنہوں نے حق و سچ کا ساتھ دیتے ہوئے میری دادر سی کی اور مجھے انصاف دلوایا ۔ انشاء اللہ مجھے اللہ کے گھر میں امید ہے کہ بقیہ ملزمان بھی جلد از جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے انشاء اللہ جرائم کے خاتمہ کیلئے میں میدان عمل میں ہوں کوئی بھی ظالم اور گنہگار اب سزا سے بچ نہ پائے گا۔