counter easy hit

معصوم پی ٹی آئی بمقابلہ نہتی پی پی پی

گذشتہ رات کراچی کے مشہور علاقے گلشن اقبال میں معصوم پی ٹی آئی اور نہتی پی پی پی کے کارکنان کے درمیان سخت اشتعال انگیزی دیکھنے میں آئی۔ دونوں جماعتوں کے تعلیم یافتہ کارکنان نے ایک دوسرے کو شدید تشدد کا نشانا بنایا۔ جس کے ہاتھ میں جو لگا وہ اٹھا کر دوسرے پر دے مارا۔ اس نتیجے میں دونوں جماعتوں کے کارکنان زخمی ہوگئے۔ پھر ہمیشہ کی طرح تمام نہتے اور معصوم کارکنان نے اپنا سارا غصہ عام عوام کی موٹر سائیکل اور گاڑیوں کو جلاؤ گھیراؤ کر کے اتارا۔

اس واقعے کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے رات کے اندھیرے میں پریس کانفرنس بھی طلب کی گئی۔

پی پی پی کے رہنما سعید غنی کی طویل پریس کانفرنس کا خلاصہ یہ تھا کہ پی ٹی آئی کے اشتعال انگیز کارکنان نے ہمارے معصوم کارکنوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور ہمارے معصوم نہتے کارکنوں نے کچھ بھی نہیں کیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی کی طویل پریس کانفرنس کا خلاصہ بھی یہی تھا کہ پی پی پی کے اشتعال انگیز کارکنان نے ہمارے معصوم کارکنوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور ہمارے معصوم نہتے کارکنوں نے کچھ بھی نہیں کیا۔

دونوں جماعتوں کے رہنما یہ بات ماننے کو بلکل تیار نہیں کہ اس جھگڑے میں دونوں جماعتوں کے معصوم اور نہتے کارکنان نے ایک دوسرے کو مارا ہے کیونکہ زخمی تو دونوں جماعتوں کے کارکن ہوئے ہیں۔

اگر علی زیدی اور سعید غنی کی یہ بات مان لی جائے کہ ان کی اپنی اپنی جماعت کے معصوم اور نہتے کارکنان نے اشتعال انگیزی نہیں پھیلائی تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر دونوں جماعتوں کے کارکنان کس طرح زخمی ہوئے اور یہ سب جلاؤ گھیراؤ کس نے کیا؟

کیا دونوں جماعتوں کے کارکنان نے زمین سے پتھر اٹھا کر اپنے اپنے سروں پر خود مارے تھے؟

یا پھر خلائی مخلوق کی جانب سے اشتعال انگیزی پھیلائی گئی تھی؟ کیونکہ ضروری نہیں کہ خلائی مخلوق آسمان سے اتر کر گلشن اقبال پہنچی ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ خلائی مخلوق نے روحانی طور پر ایم کیو ایم کے کل سو کارکنان کے جسم میں گھس کر انہیں اپنے شکنجے میں کرلیا ہو۔ جس کے بعد پچاس کارکنان پی ٹی آئی کے کیمپ پر پہنچ گئے ہوں اور پچاس کارکنان پی پی پی کے کیمپ پر پہنچے ہوں۔ پھر انہوں نے آپس میں ایک دوسرے پر پتھراؤ اور مل کر جلاؤ گھیراؤ شروع کر دیا ہو۔ جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی اور پی پی پی کے معصوم اور نہتے کارکنان زخمی ہوگئے۔

خدا جانے، مگر ان تمام جھگڑوں میں ایک بات واضح ہے کہ اس رات گئے جھگڑے کے دوران دونوں جماعتوں کے معصوم اور نہتے لیڈران اپنے اپنے محل میں ارام فرما رہے تھے۔