counter easy hit

فرد جرم عائد نہ کی جائے: مریم، صفدر کی استدعا، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا

اسلام آباد: ملزموں کی استدعا مسترد کی جائے، گواہوں کی فہرست دے چکے ہیں، ریفرنس کی کاپی ملزموں کو دیئے 10 روز گزر چکے ہیں: نیب پراسیکیوٹر

Individual crime not to be indicted: Maryam, Safdar arguments, the court saved the decisionسابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے احتساب عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا گواہوں کی فہرست کی کاپی نہیں ملی اور نہ ہی نیب نے والیم 10 کی کاپی دی، لہذا فرد جرم عائد نہ کی جائے۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا ملزموں کی استدعا مسترد کی جائے، گواہوں کی فہرست دے چکے ہیں، ریفرنس کی کاپی ملزموں کو دیئے 10 روز گزر چکے ہیں۔ جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

قبل ازیں مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ مریم نواز ائر پورٹ سے براہ راست جوڈیشیل کمپلیکس پہنچیں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پنجاب ہاؤس سے روانہ ہوئے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، شاہنواز رانجھا اور دیگر لیگی رہنما بھی اس موقع پر وہاں موجود تھے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق مشیر برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی آج احتساب عدالت پہنچے۔ گزشتہ پیشی کے موقع پر ناخوشگوار واقعے کے بعد جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ (ن) لیگ کی خواتین کارکنان کو جوڈیشل کمپلیکس جانے سے روک دیا گیا، آج صرف ان لوگوں کو عدالت میں داخلے کی اجازت ملی جن کے نام فہرست میں درج تھے۔ واضح رہے نیب عدالت شریف خاندان کے خلاف عزیزیہ سٹیل مل سمیت 13 کمپنیوں سے متعلق ریفرنسز پر سماعت کرے گی۔ نیب کی طرف سے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کے معاملات کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ نوازشریف پر غیر حاضری کے باوجود فرد جرم لگنے کا امکان ہے۔