counter easy hit

بھارت، کرونا وباکے دوران لاک ڈائون میں پھنسی بھارتی عوام کو کھانے سے زیادہ پینے کی فکر ، کنٹینروں کے کنٹینر ختم ہوگئے ،

اسلام آباد(یس اردو نیوز) بھارت نے کورونا وائرس کی وباء سے جان چھڑانے اور اس کا سدباب کرنے کیلئے مرکز اور ریاستوں نے ملک گیر لاک ڈاؤن کا طریقہ استعمال تو کرلیا لیکن ضروری منصوبہ بندی سے عاری اقدام کے اثرات سے تقریباً 40 روزہ کی بندشوں کے بعد شراب کے حصول کیلئے عادی شرابیوں کی سرگرمیاں ایک عجیب انداز میں دکھائی دے رہی ہیں۔۔ ہندوستان میں شراب کی عادت اس قدر بڑھ چکی ہے جس کا اندازہ لاک ڈاؤن سے خوب ہوا ہے ۔ اول یہ کہ ایکسائز سے حکومتوں کو زبردست آمدنی ہوا کرتی تھی جب 40 روز تک لاک ڈاؤن کے تحت شراب کی دکانیں بند رکھی گئیں تو سرکاری خزانوں پر اثر فوری دیکھنے میں آیا ۔ کئی حکومتوں نے اپنے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کردی جسے دیکھ کر پرائیویٹ اداروں نے بھی اسکی تقلید کی ۔ سرکاری خزانوں کو دوبارہ بھرنے کیلئے حکومتوں نے باامر مجبوری شراب کی دوکانیں کھولنے کی لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے میں اجازت دیدی ۔ بالخصوص دہلی میں شراب کی دوکانوں پر جو مناظر دیکھنے میں آئے اس سے عام ہندوستانی کو ضرور شرم آئی ہوگی کہ لوگوں کو فاقہ کشی کی پرواہ نہیں بلکہ شراب نوشی درکار ہے ۔ ان رپورٹوں کے مطابق پولیس لا اینڈ آرڈر برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئی ۔ مہاراشٹرا کے دارالحکومت ممبئی میں بھی کچھ اسی طرح کے حالات پیش آئے جہاں چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شراب کی دوکانیں دوبارہ بند کردیں۔ دہلی میں چیف منسٹر اروند کجریوال نے دوکانیں بند تو نہیں کیں لیکن انہیں اس حوالے سے سائبر کی جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی ترکیب سوجھی جو بری طرح ناکام ہوگئی۔ انہوں نے شراب کیلئے شرابیوں کو ای ٹوکن لینے کا مشورہ دیا۔ لیکن ای ٹوکن کیلئے اتنی بھیڑ اکٹھا ہوئی کہ ویب سائیٹ سرور ڈاؤن ہوگیا ۔ پھر وہی ہوا جو شراب کی دوکانیں کھلنے کے پہلے روز پیش آیا تھا ۔ سارے شرابی جم غفیر کی شکل میں شراب کی دوکانوں کے اطراف میں جمع ہوگئے البتہ کرناٹک نے سرکاری خزانہ بھرنے کا کچھ مختلف طریقہ اختیار کیا ہے ۔وہاں بی جے پی حکومت نے اپنی ریاست میں شراب خانے اور ریسٹورنٹس کھولنے کی اجازت دیدی ہے جہاں شرابیوں کے ہجوم شراب کا سٹاک ختم کرنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ اسی طرح تلنگانہ میں بھی شراب کی دوکانیں کھول دی گئی ہیں تاہم یہاں لا اینڈ آرڈر کا کوئی بڑا مسئلہ ابھی تک پیش نہیں آیا ہے ۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website