counter easy hit

عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کے چچا سید اعجاز حسین بخاری کی الزامات کی سخت تردید

اٹک: (اصغر علی مبارک) تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کے چچا تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے سید اعجاز حسین بخاری نے اپنے خاندان پرلندن Imran Khan's close companion Zulfi Bukhari's uncle Syed Ejaz Hussain Bukhari strongly condemned the allegationsمیں مقیم اپنے بھائی اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے جائیداد ہڑپ کرنے ، بنک کے لاکر ز میں رکھے گئے زیوارت کو غیر قانونی طور پرنکالے جانے اور دیگر سنگین الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے تحریک انصا ف کی دو حصوں میں تقسیم اعلیٰ قیادت میں سے ایک کی عمران خان اور زلفی بخاری کے خلاف کردار کشی کی مذموم سازش قرار دیتے ہوئے اپنی رہائش گاہ پر پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اعجاز بخاری نے کہا کہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کی اس کردار کشی پر اٹک کی مقامی عدا لت میں معروف قانون دان سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن رانا افسر علی خان ایڈوکیٹ کے ذریعہ نجی ٹی وی چینل کو دو کروڑ روپے کے ہرجانہ کا نوٹس بھیجیں گے تاہم اگرمذکورہ میڈیا گروپ نے ان کا موقف نمایاں طورپر نشر کیا ،تحریری معافی مانگی تواس فیصلہ پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے ، انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی سید گلزار حسین بخاری جونہ صر ف خود جسمانی اور ذہنی معذور ہیں بلکہ ان کی دو بیٹیاں اور جواں سال بیٹا بھی انہی امراض کا شکار ہے ، ذہنی معذور بیٹاآبائی گاؤں کامرہ ،اٹک ، راولپنڈی ، کراچی سمیت لندن میں قیمتی پراپرٹی اونے پونے داموں فروخت کر کے آ ج کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہا ہے ، لندن میں ان کی گزر اوقات سوشل سکیورٹی کے تحت حکومت کے پیسوں پر ہو رہی ہے جب کہ زلفی بخاری ہر ماہ اپنے چچا سید گلزار بخاری کو دو ہزار پاؤنڈ دیتے ہیں جو ان کا بیٹا اپنے والد کے اکاؤنٹ سے کریڈٹ کارڈکے ذریعہ رقم نکال کر عیاشیوں پر صرف کر دیتا ہے اور اس کے والدین اور ایک بہن جس طرح زندگی گزا رہے ہیں وہ بیان سے باہر ہے،میرے بھائی سید گلزار بخاری نے مجھے خود جائیداد کا مختیار عام دیاہوا تھا جو ثاقب سلیم کو اس جائیداد میں سے ایک حصہ فروخت کردیا گیا تھالندن ہائی کمیشن سے پاور آف اٹارنی کی باقاعدہ طور پر فارن آفس سے تصدیق کرا کے لندن ہائی کمیشن بھیجا اور وہاں سے دوبارہ ڈی سی آفس اٹک میں بھیجا گیا یہاں بھی اس کی باقاعدہ تصدیق ہوئی اوراس کے تحت جائیداد فروخت ہوئی، میرے بھائی سید گلزار بخاری کے بیٹے نے بعد ازاں سابق وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کے قریبی ساتھی اور پنجاب حکومت کے اعلیٰ افسر توقیر شاہ آف سنگنجانی جو میری اہلیہ کے فرسٹ کزن ہیں کے ذریعہ بھی اس جائیداد کے فروخت کے سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ اور اٹک پولیس کے ذریعہ مکمل تحقیقات کرائیں تاہم کسی قسم کی بے ضابطگی ثابت نہ ہونے پر یہ معاملہ ختم ہو گیا، 2014 میں فروخت ہونے والی جائیداد کے بارے میں آج تک عدالتی یا حکومتی فورم پر کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی اور اب چائے کی پیالی میں طوفان کی مانند اس معاملہ کو اچھالا جا رہاہے، انہوں نے پاور آف اٹارنی اور جائیداد فروختگی کے دستاویزی میڈیا کو فراہم کئے ، بنک لاکر کے کرائے کی ادائیگی آٹھ سال سے نہیں ہوئی تھی جس میں زیورات رکھے گئے تھے جن کی مالیت گیارہ لاکھ روپے بنتی ہے ، اس ساری سازش کے پیچھے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں ایک خاص دھڑا اور میرے بھائی کا ذہنی معذور بیٹا ہے جو زلفی بخاری پر الزامات کی بوچھاڑ کر کے زلفی بخاری کے ساتھ ساتھ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور جماعت کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچانے کی سازش پر عمل پیرا ہیں جو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، انہوں نے کہا کہ میں 1979سے سیاست کر رہا ہوں جو دوست اور دھڑہ آج سے چالیس سا ل قبل بنایا تھا وہ آج بھی قائم ہے