counter easy hit

عمران خان کا عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف 16 دسمبر کو پاکستان بند کرنے کا اعلان

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (یس ڈیسک) تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے عام انتخابات 2013 میں دھاندلی کے خلاف احتجاجاً مرحلہ وار شہروں کی بندش کے بعد 16 دسمبر کو پاکستان بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پہلے دن سے الیکشن میں دھاندلی کا کہا جبکہ اسپتال کے بستر پر بھی کہا کہ چار حلقے کھولے جائیں، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں بھی چار حلقوں کا مطالبہ کیا اورسابق چیف جسٹس سے امید لگائی لیکن مجھے نہیں پتا تھا کہ سب میچ فکسنگ میں ملوث ہیں، سب نے مل کر 2013 کے انتخابات میں پاکستان کا سب سے بڑا فراڈ کیا اور قانون کے تمام دروازے بند کرکے ہمارے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑا جس کے بعد اسلام آباد کے لیے نکلے۔

عمران خان نےکہا کہ ڈی چوک سے لوگوں کو پکڑپکڑ کر مارا گیا اور تھانوں میں بند کیا گیا، پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی سمیت ہم سب پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا، نواز شریف اور آصف زرداری نے اربوں روپے چوری کیے انہیں ڈاکو نہ کہوں تو کیا کہوں، ان دونوں کی پارٹنر شپ کے بعد ملک تیزی سے نیچے آیا ہے، آج ملک میں 11 کروڑ لوگوں کو دو وقت کی روٹی تک میسر نہیں، 2 کروڑ سے زائد بچے اسکول نہیں جاتے لیکن نواز شریف اور آصف زرداری آج کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری نے مل کر الیکشن کا میچ فکس کیا، نواز شریف سندھ میں اور آصف زرداری پنجاب میں دھاندلی کا کہتے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار سمیت سب نے دھاندلی کا کہا لیکن دھاندلی کی تحقیقات کا صرف ہم ہی کہہ رہے ہیں۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جب الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور نواز شریف اس کے نتیجے میں وزیراعظم بنے تو ان کے نیچے غیر جانبدار تحقیقات کس طرح ہوسکتی ہیں، الیکشن میں دھاندلی ایک پلان کے تحت ہوئی ہے،نگراں حکومت ان کے ساتھ ملی ہوئی تھی جبکہ افتخار چوہدری اور جسٹس رمدے نے ریٹرننگ افسران کو استعمال کیا، الیکشن کے بعد انصاف کے سارے دروازے بند کیے گئے، آج ہمارے سامنے دو راستے ہیں کہ چپ چاپ گھر چلے جائیں یا پھر جہدو جہد کریں، اگر ہم چپ چاپ چلے گئے تو اگلی حکومتیں دھاندلی کے ذریعے آئیں گی اور عوام کے ووٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی جبکہ غریب کے پاس سوائے ووٹ کے کچھ نہیں ہے جس کے ذریعے وہ حکومت گرا اور بنا سکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ٹی وی پر روز میرے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، حکومت عوام کے پیسے سے اشتہار چلا رہی ہے جس کے خلاف عدالت جائیں گے کیونکہ یہ سارا پیسہ قوم کا ہے، حکمران میٹرو اور سڑکوں پر پیسہ برباد کررہے ہیں، ملک میں تعلیم اور صحت پر پیسہ خرچ نہیں کیا جارہا، میٹرو سے قومیں نہیں بنتیں، حکمران عوام کو تعلیم، صحت اور انصاف دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگر اسی طرح بیٹھے رہے تو اگلے الیکشن میں لوگوں کو خریدا جائے گا، حکمران باریاں لیتے رہیں گے ان لوگوں نے اقتدار کے لیے اپنے بچے تیار کررکھے ہیں، ملک کے قابل لوگ اس نظام میں الیکشن نہیں لڑ سکتے کیونکہ انہیں دھاندلی کے ذریعے ہرادیا جائے گا اور اس نظام میں ان کے پاس انصاف لینے کے لیے اتنا پیسہ نہیں ہے، اس لیے اگر ہم کھڑے نہ ہوئے تو قوم کے بچے حکمرانوں کے بچوں کی غلامی کریں گے، حکومت سے مذاکرات میں جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا فیصلہ ہوا تھا جبکہ حکومت کو تجویز دی تھی کہ نوازشریف استعفیٰ نہ دیں لیکن ہمارا دھرنا بھی جاری رہے گا لیکن اس پر بھی کوئی جواب نہیں ملا۔

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کی تحقیقات چاہتے ہیں،4 سے 6 ہفتے میں کمیشن انتخابات 2013 میں دھاندلی کی تحقیقات کرے، ہم نے 109 دن پر امن طریقے سے گزار لیے ہیں مگر اب پلان سی کے تحت 4 دسمبر کو لاہور بند کریں گے اور 8 کو فیصل آباد، 12 کو کراچی جبکہ 16 دسمبر کو سارا پاکستان بند کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اب تک کچھ نہیں کیا اور ایک کونے میں بیٹھے رہے مگر 4 تاریخ سے جو کریں گے اس کے بعد نوازشریف کے لیے حکومت چلانا مشکل ہوجائے گا، ہم صرف اپنا حق مانگ رہے ہیں کیونکہ حکمرانوں نے اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں چھوڑا ہے، ہم اسلام آباد میں دھرنا بھی دیں گے اور پاکستان کے شہروں کو بھی بند کریں گے اور اگر 16 دسمبر کے بعد اس نسخے نے کام نہیں کیا تو پلان ڈی کا اعلان کروں گا۔

عمران خان نے کہا کہ اب گیند نواز شریف کے کورٹ میں ہے وہ فیصلہ کریں، مذاکرات کریں اور مسئلہ کو حل کریں، 4 سے 6 ہفتوں میں الیکشن کا فیصلہ کریں ورنہ یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام نے سردی، گرمی اور شدید شیلنگ میں بھی ساتھ دیا جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اللہ میری قوم کو اس طرح جگا دے گا،اس نے قوم کو شعور دے دیا ہے، آج خدا پر ایمان رکھ کر کہتا ہوں کہ 2015 نئے پاکستان کا سال ہوگا۔