اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ دونوں مقدمات کو گہرائی سے دیکھ رہے ہیں اور فیصلہ بھی ایک ساتھ دیں گے۔

چیف جسٹس نے وکیل جہانگیر ترین سے استفسار کیا کہ کمپنی کے شیئرز کی خریداری کے لیے کتنی رقم خرچ ہوئی ہم جاننا چاہتے ہیں کہ شیئرز کے لیے کتنی رقم لگائی گئی یہ بھی بتائیں کہ اللہ یار نے کتنی رقم کے شیئر خریدے،جس پر وکیل نے بتایا کہ یہ غلط ہے کہ اللہ یار اور حاجی خان باورچی اور مالی ہیں یہ دونوں افراد جہانگیرترین کے پرانے ملازم ہیں، اللہ یار نے 13ملین کے شیئر خرید کر 46 میں فروخت کیے۔ گزشتہ روز سماعت پر سپریم کورٹ جہانگیر ترین کی جانب سے اراضی کی ملکیت سے متعلق جمع کرائی گئی دستاویزات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف لیز معاہدے سے حقائق واضح نہیں ہوتے۔








