counter easy hit

پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی ثناء چیمہ قتل کیس میں اہم پیشرفت

اسلام آباد: پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی ثناء چیمہ کے قتل کیس میں مزید 2 ملزمان نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیے گئے۔ ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق ملزمان اعجاز خضر اور فراز خضر استنبول فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے جنہیں ایف آئی اے نے حراست میں لے لیا۔

Important progress in Pakistani-born Italian girl Sanaa Cheema murder caseذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے جہلم پولیس سے ملزمان کی حوالگی کے لیے رابطہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 اپریل کو گجرات کے گاؤں منگووال غربی میں 26 سالہ پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثناء چیمہ کی موت کی رپورٹس سامنے آئی تھیں، تاہم اہلخانہ نے موت کو طبعی قرار دے کر ان کی تدفین کردی تھی۔ بعدازاں سوشل میڈیا اور اطالوی میڈیا پر یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ ثناء چیمہ کو قتل کیا گیا ہے جس کے بعد معاملے کی تحقیقات کے بعد قبر کشائی کی گئی اور فرانزک رپورٹ میں تصدیق ہوئی کہ ثناء چیمہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مقتولہ اٹلی میں شادی کرنا چاہتی تھی تاہم اس کے والد اور دیگر اہلخانہ اس کے خلاف تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کے شبہ میں مقتولہ کے والد غلام مصطفیٰ، بھائی عدنان مصطفیٰ اور چچا مظہر اقبال زیرحراست ہیں۔ پنجاب فرانزک لیبارٹری نے پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثناء چیمہ کی فرانزک رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق لڑکی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ فرانزک رپورٹ کے مطابق ثناء چیمہ کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 18 اپریل کو گجرات کے گاؤں منگووال غربی میں پاکستانی نژاد اطالوی شہری 26 سالہ ثناء چیمہ کی موت کی رپورٹس سامنے آئی تھیں، تاہم اہلخانہ نے موت کو طبعی قرار دے کر ان کی تدفین کردی تھی۔