counter easy hit

اگر ڈیل ہی کرنی ہوتی تو نواز شریف آج بھی پاکستان کے وزیراعظم ہوتے، حنا بٹ

لاہور: ڈیل، ایک ایسی چیز ہے جو تقریباً ہر ہی حکومت میں سنی اور سنائی جاتی ہے بالخصوص جب شریف برادران کا اقتدار ختم ہوتا ہے اور انہیں سزائیں دی جاتی ہیں تو پھر لفظ ڈیل پاکستانی سیاست میں گونجنے لگتا ہے اور قیاس آرائیاں، انکشافات اور کئی باتیں سنائی جاتی ہیں کہ شریف برادران ڈیل لینے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم لیگی خاتون ایم پی اے حنا بٹ نے ایسا پیغام جاری کردیا ہے کہ ڈیل کی باتیں کرنے والوں کو منہ کھانی پڑ گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغاام چھوڑتے ہوئے لیگی ایم پی اے حنا بٹ کا کہنا ہے کہ ’’اگر ڈیل ہی کرنی ہوتی تو نواز شریف آج بھی پاکستان کے وزیراعظم ہوتے۔ اگر ڈیل ہوتی تو نواز شریف 2017ء میں وزارت عظمیٰ سے ہٹتے بھی نہ جاتے اگر ڈیل ہوتی تو مریم نواز کو جیل میں نہ جانا پڑتا۔ نواز شریف کو مختلف مواقع پر آفرز ہوئیں لیکن نواز شریف نے اپنا سر نہیں جھُکایا‘‘۔

خیال رہے کہ حنا پرویز بٹ سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتی ہیں اور اس سے قبل بھی کئی پیغامات دیتی رہتی ہیں، کچھ روز قبل حنا بٹ نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’ سٹیٹ بینک نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ حکومت نے 45 فیصد سے زیادہ ترقیاتی بجٹ کٹ کر دیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ترقیاتی بجٹ کو 300 ارب سے بڑھا کر 1000 ارب تک لے کر گئی تھی یہی وجہ ہے کہ ترقیاتی بجٹ میں اضافے کی وجہ سے سیپیک کے منصوبے شروع کیے گئے‘‘۔ ایک اور پیغام میں حناء پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ ’’ نوازشریف نے ہی کسی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بھارتی ایٹمی دھماکوں کا منہ توڑ جواب دیا تھا اور آج نواز شریف کی بدولت ہی پاکستان ایٹمی طاقت ہے ‘‘۔ ایک اور پیغام میں حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ ’’نیا پاکستان ملک کی معاشی بربادی کی سازش کا کردار ثابت ہو رہا ہے۔ پاکستان کا مالی خسارہ حکومت کے مالی حالات درست سمت میں ہونے اور سادگی اپنانے کے دعوؤں کے باوجود گروس ڈومیسٹک پروڈکٹ (جی ڈی پی) کے 2.7 فیصد سے بھی زیادہ ہوچکا ہے جو 8 سال کی بد ترین سطح ہے۔‘‘ ایک اور پیغام میں حناۓ پرویز بٹ نے کہا کہ ’’ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے مالی آپریشنز کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر 2018 کے دوران کا مالی خسارہ 10 کھرب 29 ارب روپے ہے جو گزشتہ سال کے اسی دورانیے سے 30 فیصد زیادہ ہے‘‘۔