counter easy hit

عمران خان اگر اپنے وہم پر قابو پالیتے اور اس ایک بندے پر اعتماد کر لیتے تو آج مسلم لیگ (ن) پنجاب اسمبلی میں اپنی 100نشستوں سے بھی محروم ہو چکی ہوتی ۔۔۔۔ صف اول کے صحافی کا جاندار سیاسی تبصرہ

لاہور (ویب ڈیسک) یادش بخیر چودھری شجاعت اور چودھری پرویز الٰہی نے نواز دور میں بھی کرشمہ دکھایا اور علامہ طاہر القادری کو دھرنا ختم کرنے پر راضی کیا تھا دھرنے کے دنوں میں دونوں بھائی عمران خان کے بھی قریب رہے اور معاملہ کو بگڑنے سے بچاتے رہے، مولانا فضل الرحمن کے حوالے

متنازع اداکارہ وینا ملک کا نیا بیان قومی اسمبلی کی زینت بن گیا۔۔۔ ٹویٹر پر بھی ہنگامہ برپا ، تہلکہ خیز خبر

نامور صحافی محسن گورایہ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ سے انہوں نے تاریخ دہرائی ہے، مشرف دور میں جب پنجاب کی ذمہ داری چودھری پرویز الٰہی کے کندھوں پر ڈالی گئی تو انہوں نے ملک کے سب سے بڑے صوبے کو کامیابی سے چلایا، عوامی امنگوں، خواہشات اور ضروریات سے ہم آہنگ منصوبوں کی داغ بیل ڈالی، امن و امان کے قیام میں بھی پرویز الٰہی دور شاندار تھا پولیس، پٹوار، سرکاری ملازمین کا قبلہ بھی کسی حد تک درست ہو گیا تھا، صوبہ کے عوام آج بھی چودھری پرویز الٰہی کے دور وزارت اعلیٰ کو یاد کرتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی بہت تعریف کرتے ہیں اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک وضعدار، دیانتدار اور فہم و ذکاء رکھنے والی شخصیت ہیں مگر پنجاب میں 72 سال سے سیاست کا جو مزاج بن چکا ہے اس میں مس فٹ ہیں، سیاسی خانوادوں سے ان کے تعلقات کی نوعیت بھی ایسی نہیں کہ وہ کسی تنازع پر کسی ثالثی کی کوشش کریں اور کامیاب ہو جائیں، زور آور جاگیردار کسی طاقتور شخصیت کی ہی بات سنتے اور غیر مشروط طور پر مانتے ہیں اس حوالے سے ان کی شخصیت کمزور ہے۔حکومت نے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈال کے اگرچہ ایک بڑا اور انتہائی اقدام کیا ہے لیکن جس شدت سے حکومت نے ان پر ہاتھ ڈالا ہے اسی شدت سے یہ مچھندر باؤنس کر رہے ہیں نتیجے میں تھوڑے تھوڑے عرصہ کے بعد سیاسی جھٹکے آتے رہے ہیں اب تک تو حکومت ان جھٹکوں کی شدت برداشت کرتی آئی ہے لیکن کسی بھی وقت ایسا جھٹکا آ سکتا ہے جس کی شدت حکومت برداشت نہ کر سکے لیکن اگر چودھری خاندان حکومت کا اتحادی ہونے کے ساتھ ساتھ حکومت کا سرگرم حصہ بھی ہوں تو کسی بھی شدت کا زلزلہ حکومت کے لئے برداشت کرنا ممکن ہو جائے گا کہ چھوٹی موٹی شدت کے جھٹکے چودھری خاندان کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں نہ کبھی انہوں نے چھوٹے موٹے جھٹکوں کو اہمیت دی ہے اگر یہ کہا جائے کہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل میں بننے والے سیاسی منظر کے تناظر میں چودھری پرویز الٰہی ناگزیر ہیں تو غلط نہ ہو گا، اگر چودھری پرویز الٰہی پر شروع دن سے اعتماد کیا گیا ہوتا تو اب تک ن لیگ پنجاب اسمبلی میں اپنے سو سے زائد ارکان سے محروم ہو چکی ہوتی، اب بھی ایسا ممکن اگر وزیراعظم عمران خان فوری طور پر بولڈ فیصلہ لیں۔ملک کا ایک اور بڑا ایشو نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال کر بیرون جانے کیلئے ان کے راستہ سے آخری رکاوٹ دور کرنا تھا، حکومت اس موقع سے بھی فائدہ نہ اٹھا سکی، نیب نے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کرنا ہی تھی، اگر چودھری شجاعت اور پرویزالٰہی کو اس معاملہ میں بھی ثالث اور انکی بات پر عمل کیا جاتا تو حکومت اور عمران خان کی تحسین ہوتی مگر انسانی ہمدردی کی بات کر کے بھی روڑے اٹکائے گئے،ہونا تو یہی تھا جو عدالت نے کردیا۔

IF, IMRAN KHAN, COVERUP, HIS, THOUGHTS, HE, WOULD, NOT, ALLOW, PEOPLE, TO, SPREAD, MISUNDERSTANDINGS, AND, PUNJAB, WILL, BE, SAFER, FROM, PMLN, MOHSIN GORAYA, COLUMNS

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website