counter easy hit

جھوٹے اور فریبی عوامی نمائندوں کو کیسے سیدھا کریں ، میکسیکو کے عوام نے عملی مثال پیش کردی ، محرومی کے مارے پاکستانیوں کے کام کی خبر

How to straighten out false and fraudulent public representatives, the Mexican people set a practical example, Pakistanis' work on deprivation

لندن (ویب ڈیسک) الیکشن جیتنے کے لیے طرح طرح کے وعدے کرنا، اور الیکشن جیت جانے کے بعد وہ وعدے پورے نہ کرنا سیاستدانوں کی پرانی عادت ہے۔ سیاستدانوں کی اس وعدہ خلافی پر عوام شور تو بہت مچاتے ہیں اور احتجاج بھی کرتے ہیں، لیکن انہیں سزا نہیں دیتے۔ لیکن میکسیکو کے ایک قصبے میں عوام نے اپنے وعدہ خلاف میئر کو سزا کے طور پر عورتوں والے کپڑے پہنا کر ساری دنیا کےلیے ایک نئی مثال قائم کردی ہے۔میکسیکو کے قصبے ہوئکسٹان میں ہاویئر سباسشیئن ہمینیز سانتیز نے میئر کا الیکشن لڑتے وقت وہاں کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ قصبے میں پانی کی فراہمی اور نکاسی کا نظام بہتر بنائیں گے۔ اس وعدے کی بنیاد پر وہ الیکشن جیت گئے اور میئر بھی بن گئے لیکن جب بھی ان سے وعدے پورے کرنے کے بارے میں سوال کیا جاتا تو وہ ٹال مٹول سے کام لیتے اور کوئی نہ کوئی عذر پیش کردیتے۔گزشتہ ماہ اس قصبے کے لوگ میئر کی بہانے بازیوں سے تنگ آگئے اور ہجوم کی صورت میں میئر کے دفتر میں گھس گئے۔ مگر دفتر میں توڑ پھوڑ مچانے کے بجائے انہوں نے میئر اور میونسپل ٹرسٹی (عملاً نائب میئر) کو گھیرے میں لے کر ان دونوں کو عورتوں والے کپڑے پہنا دیئے۔ اس کے بعد ان دونوں کو چار دن تک قصبے کی سڑکوں پر گھمایا پھرایا گیا۔ وہ جہاں سے بھی گزرتے، لوگ احتجاجی بینر ہاتھ میں لیے ان کا استقبال کرتے۔میئر سانتیز کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدے پورے کرنے کےلیے اپنی بھرپور کوشش کی لیکن ہوئکسٹان قصبے کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز دوسرے علاقوں کو دے دیئے گئے، لیکن وہاں کے لوگ اس عذر کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میئر صاحب نے ترقیاتی فنڈز کی ساری رقم اپنی جیب میں لگا لی ہے اور عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں۔اب انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہوئکسٹان کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز میں مبینہ خورد برد کی چھان بین کے لیے باقاعدہ تفتیشی کمیٹی بنائی جائے تاکہ وہ میئر سانتیز کے قصوروار یا بے قصور ہونے کا فیصلہ کرسکے۔انٹرنیٹ پر یہ تصویریں اور ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دنیا بھر کے لوگوں نے اس عمل کو سراہا ہے۔ سیاستدانوں کے ستائے ہوئے بعض لوگوں نے یہاں تک لکھا ہے کہ وہ بھی اپنے علاقے میں مسائل کے ذمہ دار سرکاری اہلکاروں کو ایسی ہی سزا دیں گے۔ہمیں اندازہ ہے کہ اس عجیب و غریب خبر کو پڑھنے والے قارئین، پاکستانی سیاستدانوں کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں… اب آپ وعدہ خلافی کرنے والے سیاستدانوں کو عورتوں والے کپڑے پہناتے ہیں یا نہیں؟ یہ آپ پر منحصر ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website