counter easy hit

سربراہان مملکت کی تنخواہ 18لاکھ ڈالر سےایک ڈالر تک

Heads of state pay up to $ 18 million dollar fetched

Heads of state pay up to $ 18 million dollar fetched

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بطور صدر آئین کی پابندی کرتے ہوئے سالانہ کم از کم ایک ڈالر تنخواہ وصول کریں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹرمپ اپنی سالانہ مقررہ تنخواہ مع الاؤنسز 4 لاکھ ڈالر میں سے 3 لاکھ 99 ہزار 999 ڈالر سے دست بردار ہوجائیں گے۔

یہی تنخواہ ہے جو اس وقت امریکی صدر باراک اوباما وصول کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر کی تنخواہ کئی برسوں کے بعد تبدیل ہوتی ہے۔

سنگاپور کے وزیر اعظم:لی ایچ سین لونگ
دنیا میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے رہنما سنگاپور کے لی ایچ سین لونگ ہیں جن کی سالانہ تنخواہ 18لاکھ امریکی ڈالر ہے اور وہ گزشتہ بارہ سال سے اپنے عہدے پر براجمان ہیں۔

ہانگ کانگ چیف ایگز یکٹو:لیونگ چون ینگ
دنیا کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہانگ کانگ کے رہنما لیونگ چون ینگ ہیں جن کی سالانہ تنخواہ5لاکھ 76ہزار ڈالر ہے۔

سوئس صدر: جوہن این اسکنیڈر امان
تنخواہ کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر سوئٹز رلینڈ کے جوہن این اسکنیڈر امان ہیں جن کی سالانہ تنخواہ 4لاکھ45ہزار ڈالر سے زائد ہے۔

امریکی صدر :باراک اوباما اور ٹرمپ
اوباما دنیا کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے دنیا کے چوتھے رہنما ہے ۔ان کی سالانہ تنخواہ (مع الاؤنسز) 4 لاکھ ڈالر ہے،اب ٹرمپ نے تنخواہ نہ لینے کا اعلان کیا، تاہم آئین کی روسے وہ ایسا نہیں کرسکتے۔

آسٹریلیا کےوزیر اعظم: میلکولم ٹرنبال
آسٹریلیا کے وزیر اعظم میلکولم ٹرنبال تین لاکھ 96ہزار سالانہ تنخواہ لے کر دنیا کے پانچویں رہنما ہیں۔

آسٹریا کےچانسلر :کرسٹئین کرن
آسٹریا کے سابق چانسلر کرسٹئین کرن سالانہ3لاکھ43ہزار ڈالر تنخواہ لیتے ہیںاور وہ چھٹے نمبر پر ہیں۔

لکسمبرگ کے وزیر اعظم: زاویر بیٹل
لکسمبرگ کے وزیر اعظم زاویر بیٹل دو لاکھ55ہزار سالانہ تنخواہ کے ساتھ دنیا کے ساتویں نمبرپر ہیں۔

– کینیڈا کے وزیر اعظم : جیسٹن ٹروڈو
امریکا کے شمال میں واقع ملک کینیڈا کے وزیراعظم جیسٹن ٹروڈو اپنے رکنِ پارلیمنٹ کی دو گنا تنخواہ یعنی کہ سالانہ دو لاکھ ساٹھ ہزار ڈالر وصول کر رہے ہیں۔

– جرمن چانسلر : انجیلا مرکل
جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی تنخواہ عالمی رہنماؤں میں بہت اچھی شمار کی جاتی ہے جو سالانہ دو لاکھ34 ہزار ڈالر ہے۔ یہ بات معروف ہے کہ جرمنی یورپ کی مضبوط ترین معیشت ہے۔

جنوبی افریقی صدر : جیکب زوما
جنوبی افریقہ کے صدر کی تنخواہ سالانہ دو لاکھ 23 ہزار ڈالر ہے۔ ایک ایسے ملک میں جس کی معیشت طاقتور ہے اور وہ ماضی میں نسلی امتیاز سے دوچار تھا۔

– جاپانی وزیر اعظم : شنزو ایبے
جاپانی وزیر اعظم کا اس فہرست میں چوتھا نمبر ہے جن کی سالانہ تنخواہ دو لاکھ عشاریہ تین ہزار ڈالر ہے۔ ایک ایسے معاشرے میں جس پر کام کی دھن سوار رہتی ہے اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں سرفہرست ہے۔

– ترک صدر : رجب طیب ایردوآن
ترکی میں صدر کے منصب پر فائز شخصیت سالانہ ایک لاکھ 97 ہزارڈالر تنخواہ حاصل کرتی ہے۔ لہذا رجب طیب ایردوآن اس وقت یہ ہی رقم وصول کرتے ہیں۔

– فرانسیسی صدر : فرنسوا اولاند
فرانسیسی صدر فرنسوا اولاند سالانہ ایک لاکھ 94ہزار ڈالر تنخواہ وصول کرتے ہیں۔ ایک ایسے ملک میں جو حالیہ کچھ عرصے کے دوران دہشت گرد حملوں کی لپیٹ میں آنے کے باوجود بھی طاقتور معیشت رکھتا ہے۔

– برطانوی وزیر اعظم : ٹریزا مے
عالمی سربراہوں کی تنخواہوں کی فہرست میں ساتویں نمبر پر برطانیہ کی خاتون وزیر اعظم ٹریزا مے ہیں جنہوں نے ڈیوڈ کیمرون کے مستعفی ہوجانے کے بعد وزارت عظمی کا منصب سنبھالا۔ ٹریزا کی سالانہ تنخواہ ایک لاکھ78ہزار ڈالر ہے۔

– روسی صدر : ولادیمر پیوٹن
روس میں صدر کے منصب کی اہمیت اور پیوٹن کے رسوخ کے باوجود ان کی تنخواہ عالمی سربراہوں میں آٹھویں نمبر پر آتی ہے۔ ولادیمر پیوٹن سالانہ ایک لاکھ 36 ہزار ڈالر تنخواہ وصول کرتے ہیں۔

– اطالوی وزیر اعظم : ماتیو رنزی
اطالوی وزیر اعظم ماتیو رنزی کی سالانہ تنخواہ ایک لاکھ24 ہزارڈالر ہے۔ حالیہ چند برسوں میں اطالوی معیشت کمزور ہوئی ہے جبکہ کچھ عرصہ قبل آنے والے زلزلوں کے بعد تعمیر نو کے لیے مطلوب رقم کا اندازہ 32 ارب یورو لگایا گیا ہے۔

– بھارتی وزیر اعظم : نریندرا مودی
بھارتی وزیر اعظم اپنے ملک کے حجم اور آبادی کی تعداد کے لحاظ سے مناسب شمار کی جانے والی تنخواہ حاصل کر رہے ہیں۔ ان کی سالانہ تنخواہ صرف 30300 ڈالر ہے۔

چینی صدر : شی جن پنگ
آپ یقین کریں یا نہ کریںتاہم یہ حقیقت ہے کہ چین جس نے اپنی مصنوعات کے ذریعے پوری دنیا کو فتح کر لیا ہے اور عنقریب دنیا کی پہلے نمبر کی معیشت بننے والا ہے۔ اس کے صدر کی سالانہ تنخواہ محض 22000 ڈالر ہے۔

 
پاکستانی صدر: سیّد ممنون حسین
پاکستانی صدر شاید دنیا کے ان سربراہان میں شامل ہیں جو سب سے کم تنخواہ لیتے ہیں، ان کی سالانہ تنخواہ 9548ڈالر ہے ،یومیہ صرف 26ڈالر بنتی ہے۔

تاہم کسی بھی صورت میں یہ ٹرمپ کی ایک ڈالرتنخواہ سے کم نہیں ہے ۔۔۔!

 

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website