counter easy hit

سانحہ لاہور سے متاثر ہو کر

تم نے بچے ہمارے مار دئے تم نے پھر گھر کئی اجاڑ دئے
اب یہ شاہین اڑ نہیں سکتے خواب اقبال کے اجاڑ دئے
تم تو آئے تھے خودکشی کیلئے ساتھ میں جسم کتنے پھاڑ دئے
تم نے پھولوں میں بھر دیا بارود اور دامن سے کانٹے جھاڑ دئے
پاک دھرتی کو نوچنے کے لئے تم نے پنجے یہاں پہ گاڑ دئے
کتنے معصوم پھر شہید ہوئے کتنے گلشن تھے جو اجاڑ دئے
آج کتنا اداس تھا انجم
اس نے کاغذتمام پھاڑ دئے

Anjum Balouchistan

Anjum Balouchistan

پرنس انجم بلوچستانی