counter easy hit

سعودی عرب میں خلیجی ممالک کا اجلاس، اردن کے لیے 2.5 ارب ڈالر امداد کا اعلان

ریاض: خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے طلب کیے گئے عرب ممالک کے اجلاس میں اردن کے لیے 2.5 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔

Gulf countries meeting Saudi Arabia, announced $ 2.5 billion aid for Jordanعرب میڈیا کے مطابق اردن  معاشی بحران کے حل کے لیے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں چار عرب ممالک کا اہم اجلاس اتوار کی شام مکہ مکرمہ میں ہوا اجلاس میں اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم، امیرِ کویت الشیخ صباح الاحمد الصباح اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر الشیخ محمد بن راشد نے بھی شرکت کی۔

شرکاء نے تفصیلی گفت و شنید کے بعد اردن کے لیے 2.5 ارب ڈالر کے امدادی پیکج پر اتفاق کیا جس کے روٹ میپ کا بھی تعین کیا گیا۔ اجلاس میں اردن کے مرکزی بینک میں رقم ڈپازٹ کرنے، اردن کے حق میں عالمی بینک کو ضمانتیں دینے، پانچ برس تک اردن کے سرکاری بجٹ کو سپورٹ کرنے اور ترقیاتی فنڈز سے اردن میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقوم پیش کرنے کے پر اتفاق کیا گیا۔

عرب ممالک کی جانب سے عرب ممالک کی جانب سے بحرانی حالت میں مدد کرنے پر اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم نے خادم حرمین شریفین کا شکریہ ادا کیا اور کویت اور متحدہ عرب امارات کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت کے امدادی پیکیج سے اردن کے حالیہ مالی بحران کے خاتمے میں مدد ملے گی۔

واضح رہے اردن کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے جس کے باعث عوام سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ عوامی احتجاج پر وزیراعظم ہانی الملکی نے 4 جون کو استعفیٰ دے دیا تھا جسے اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے منظور کرتے ہوئے وزیر تعلیم اور ماہر معیشت عمر الرزاق کو نیا وزیراعظم نامزد کیا تھا۔