counter easy hit

پاکستان اور کینیا کا کثیرالجہتی تعاون کے فروغ پراتفاق، وزیراعظم کے افریقہ کے ساتھ قریبی تعلقات کے ویژن کا خیر مقدم

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان اور کینیا کے درمیان سیکرٹری خارجہ کی سطح پر باہمی سیاسی مشاورت کے تیسرے رائونڈ کا ورچوئل طریقے سے وزارت خارجہ میں انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور کینیا کے وزارت خارجہ کے پرنسپل سیکرٹری امب مچھریہ نے پاک کینیا مذاکرات کے تیسرے راؤنڈ میں شرکت کی۔ سیکرٹری خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کو جامع طور پر آگے بڑھانے اورمشترکہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔انھوں نے انگیج افریقہ کے اقدام پرروشنی ڈالی۔اس موقع پر دونوں شخصیات نے افریقہ سے منسلک علاقوں میں امن و سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ سکریٹری خارجہ نے افریقی براعظم کے ساتھ ، “انگیج افریقہ” اقدام کے وزیر اعظم کے کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینے کے وژن پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس تناظر میں پاکستان افریقہ کے ساتھ اپنے سفارتی نقوش کو بڑھانے اور افریقی شراکت داروں کے ساتھ معاشی تعلقات کو گہرا کرنے کے لئے بیک وقت کام کر رہا ہے۔ انھوں نے کینیا کے ساتھ پاکستان کے تاریخی روابط اور دوطرفہ سیاسی تعلقات کی ہم آہنگی کا ذکر کرتے ہوئے تجارت ، سرمایہ کاری ، ہوائی رابطے اور بندرگاہوں کے رابطوں ، سیکیورٹی اور دفاع ، اور تعلیم و تربیت کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ سکریٹری خارجہ نے کثیرالجہتی میدان میں کینیا کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست کے لیے نامزدگی پر مبارکباددی۔اس موقع پر امن اور سلامتی سے لے کر آب و ہوا کی تبدیلی تک پائیدار ترقی تک – کثیر الجہتی ایجنڈے پر مشترکہ دلچسپی کے امور کی وسیع رینج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سکریٹری خارجہ نے افغان امن عمل میں پاکستان کی مثبت شراکت کے علاوہ مقبوضہ جموں کشمیر کے میں سنگین صورتحال پر بھی روشنی ڈالی۔ علاقائی رابطے سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ، جس میں پاکستان کی طرف ایک تبدیلی منصوبے کی حیثیت سے سی پی ای سی کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ مشاورت میں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کینیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دونوں فریقین کے پاس سیاسی ، سرکاری ، پارلیمانی اور کاروباری تا کاروباری طیاروں میں باقاعدہ انٹرفیس کے لئے میکانزم موجود ہے۔ اس موقع پر پر اتفاق کیا گیا کہ مخصوص اقدامات کے ذریعے اعلی سطح کے تبادلے کو بڑھایا جائے گا اور دو طرفہ تعاون کو وسعت دی جائے گی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website