counter easy hit

پاکستان کی فلمی موسیقی پرناشاد کے گہرے نقوش

Film Music prnasad of Pakistan

Film Music prnasad of Pakistan

لاہور…..پاکستانی فلمی موسیقی پر جن موسیقاروں نے گہرے نقوش چھوڑے اُن میں برصغیر پاک و ہند کا ایک بڑا نام ناشاد بھی ہے۔ اُن کی سریلی اور مدھر دھنیں موسیقی کے متوالوں کے لیے کسی انمول خزانے سے کم نہیں۔
1923کو دہلی میں پیدا ہونے والے ناشاد کا اصل نام شوکت علی دہلوی تھا۔انہوں نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم ماسٹر غلام حسین اور موسیقار نوشاد علی سے حاصل کی۔1947 سے 1962 تک30بھارتی فلموں میں موسیقی دی، بحیثیت موسیقار ان کی پہلی فلم ٹوٹے تارے تھی ، بھارتی فلم بارہ دری میں ان کی ترتیب دی ہوئی موسیقی کے تمام ہی نغمے سپر ہٹ ہوئے۔1964میں بھارت سے پاکستان منتقل ہوئے اپنی خوبصورت موسیقی کے باعث امر ہونے والے اس معروف موسیقار نے یہاں بھی کامیابیوں کے خوب جھنڈے گاڑے۔ناشاد نے دلدار، رام بھروسے، سالگرہ، بہارو پھول برسائو، دیدار، نیا رستہ، زینت، پالکی، ملن ، سمیت درجنوں فلموں میں اشعار کو اس خوبصورتی سے سر وں میں ڈھالا کہ وہ شاہکار گیت بن گئے۔موسیقی کی دنیا کا یہ چمکتا ستارہ14 جنوری 1981کو غروب ہوا لیکن ان کا نام ان کے بے مثال کام کی بدولت آج بھی روشن ہے۔