counter easy hit

خاندانی منصوبہ بندی مسلمانوں کیلئے نہیں: طیب اردگان

Family planning

Family planning

استنبول میں ایک تقریر سے خطاب کرتے ہوئے طیب اردگان کا کہنا ہے “ترکی کی آبادی میں اضافہ ماؤں کی ذمہ داری ہے”
استنبول (یس اُردو) ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ خاندانی منصوبہ بندی اور مانع حمل طریقوں کا استعمال مسلمانوں کے لیے نہیں ہے ۔
استنبول میں ایک تقریر سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے “ترکی کی آبادی میں اضافہ ماؤں کی ذمہ داری ہے” ۔صدر اردگان کا کہنا ہے کہ میں واضح طور پر کہوں گا کہ ہمیں اپنے وارثوں کی تعداد میں اضافے کی ضرورت ہے ۔ لوگ خاندانی منصوبہ بندی اور بچوں کی پیدائش پر کنٹرول کی باتیں کرتے ہیں ۔ کوئی مسلمان خاندان اس کو سمجھ سکتا ہے اور نہ اس کو قبول کر سکتا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسا ہمیں اللہ تعالیٰ اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے،ہم اس کے مطابق چلیں گے اوراس سلسلے میں پہلی ذمہ داری ماؤں کی ہے ۔دوسری جانب رجب طیب اردگان کے آبادی میں اضافے کے بیان کے بعد خواتین تنظمیوں کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے ۔سنہ 2014ء میں انھوں نے برتھ کنٹرول کو ایک غداری قرار دیا تھا جس سے ان کے بہ قول ایک پوری نسل کے ناپید ہونے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے وہ ماؤں پر زوردیتے رہتے ہیں کہ ان کے چار بچے ہونے چاہییں کہ ایک بچے کا مطلب تنہائی، 2 بچوں کا مطلب رقابت، 3 بچوں کا مطلب توازن اور 4 بچوں کا مطلب اضافہ ہے ۔ترکی کے محکمہ شماریات کے مطابق گذشتہ سال ملک کی آبادی بڑھ کر سات کروڑ ستاسی لاکھ اکتالیس ہزار تھی جبکہ سنہ 2000ء میں ترکی کی آبادی چھے کروڑ اسّی لاکھ کے لگ بھگ تھی