counter easy hit

الیکشن میں جعلی ووٹ بھی کاؤنٹ کیا جائے گا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملکی تاریخ میں پہلی بارٹینڈرووٹ کوکاؤنٹ کرنے کافیصلہ کر لیاجس کے لئے الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کوہدایات جاری کردیں ہیں۔الیکشن کمیشن حکام کے مطابق ٹینڈرووٹ کوکاؤنٹ کرنے کے فیصلہ کے بعداب کسی اورکے نام سے ووٹ کاسٹ ہونے پراصلی اورجعلی دونوں ووٹ کاؤنٹ ہوں گے اور پولنگ سٹیشنز پر ٹینڈرووٹ کیلئے الگ بیلٹ باکس ہوگا۔حکام کا مزید کہنا تھا کہ نتیجہ جاری ہونے کے بعدمعاملہ تحقیقات کیلئے نادراکوبھجوایاجائے گاجہاں انگوٹھے کے نشان سے معلوم کیاجائے گا کہ جعلسازی کس شخص نے کی اور جعلی ووٹ ڈالنے والے کوکرپٹ پریکٹس کے تحت 2 سال جیل کی سزاہوگی۔الیکشن کمیشن حکام کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے کے لئے ریٹرننگ افسران کوہدایات جاری کردیں ہیں اور ملکی تاریخ میں پہلی بارٹینڈرووٹ کوکاؤنٹ کرنے کافیصلہ مجبوری کے تحت کیاگیاہے جس کے ذمہ دارپارلیمنٹیرینزہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق الیکشن کمیشن عام انتخابات کے سلسلے میں بہترین انتظامات کے اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہوگیا اور انتخابات سے قبل ہزاروں پولنگ اسٹیشن غیر محفوظ ہیں۔ذرائع کےمطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کے لیے بہترین انتظامات کی بار بار ہدایات کے باوجود صوبوں نے احکامات ہوا میں اڑا دیئے اور کمیشن اپنے احکامات پر عملدرآمد نہیں کراسکا ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ چاروں صوبوں میں ہزاروں پولنگ اسٹیشن غیر محفوظ اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جہاں پانی اور بجلی سمیت چار دیواری تک موجود نہیں ہے اور ایسے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 4 ہزار 945 ہے۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق چار دیواری کے بغیر سینکڑوں پولنگ اسٹیشنز حساس کیٹگری میں شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہےکہ سندھ میں اس طرح کے سب سےزیادہ پولنگ اسٹیشنز کا انکشاف ہوا ہے جہاں 17 ہزار 747 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 3 ہزار 688 پر چاردیواری اور پانی بجلی جیسی سہولیات نہیں ہیں۔بلوچستان کے 4 ہزار 420 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 576 اسٹیشنز، خیبرپختونخوا کے 12 ہزار 634 میں سے 570 اسٹیشنز اور پنجاب کے 107 پولنگ اسٹیشنز مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے والے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 4 ہے۔الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں کو پولنگ اسٹیشنز پر چار دیواری، پانی اور بجلی سمیت دیگر سہولیات کی ہدایات کی تھیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے خصوصی اجلاس میں جی ایچ کیو کے نمائندے نے کہا ہے کہ ہمارا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں اور ہم صرف الیکشن کمیشن کی ہدایت پرامن وامان بہتر رکھنے کیلئےکام کررہے ہیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا خصوصی اجلاس کمیٹی چیئرمین رحمان ملک کی سربراہی میں ہوا جس میں جی ایچ کیو کے نمائندے نے خصوصی شرکت کی اور انتخابات کے حوالے سے بریفنگ دی۔جی ایچ کیو کے نمائندے نے دوران بریفنگ بتایا کہ آرمڈ فورسز ہمیشہ سول اداروں کو اپنی سپورٹ دیتی رہی ہیں، پرنٹنگ پریس کیلئے بھی آرمی ڈیوٹی دے رہی ہے، الیکشن کیلئے پورے ملک میں امن وامان کی صورتحال بہترکی جارہی ہے۔