counter easy hit

فوج پر دھاندلی کا الزام، پینٹا گان کے 10 سابق سربراہوں نے صدر ٹرمپ کو خبردار کردیا

اسلام آباد(ایس ایم حسنین)فوج پر دھاندلی میں مدد کے الزام پر پینٹاگان کے 10 سابق سربراہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کردیا۔ امریکی محکمہ دفاع کے 10 سابقہ سیکریٹریز نے کہا ہے کہ اس سے ملک ‘خطرناک، غیر قانونی اور غیر آئینی مقام’ پر پہنچ جائیگا۔ پینٹاگون کے سابق رہنماؤں نے نو منتخب صدر جو بائیڈن کو اقتدار کی مکمل اور ہموار منتقلی میں محکمہ دفاع کے رکاوٹ کے خطرات سے بھی خبردار کیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹس اور ریپبلکن، دونوں 10 سابقہ عہدیداروں نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک آرا پر مبنی آرٹیکل پر دستخط کیے جس میں 20 جنوری کو پرامن طور پر اقتدار سے دستبرداری کے اپنے آئینی فرض کی تعمیل کرنے کے لیے ٹرمپ کی رضامندی پر واضح طور پر سوال اٹھایا گیا تھا۔ آرٹیکل پر ڈک چیینی، ولیم پیری، ڈونلڈ رمسفیلڈ، ولیم کوہن، رابرٹ گیٹس، لیون پنیٹا، چک ہیگل، ایش کارٹر، جیمز میٹس اور مارک ایسپر نے دستخط کیے تھے۔ جیمز میٹس ٹرمپ کے پہلے وزیر دفاع تھے، انہوں نے 2018 میں استعفیٰ دے دیا تھا اور ان کے بعد مارک ایسپر نے ان کی جگہ لے لی تھی جنہیں 3 نومبر کے انتخابات سے چند روز قبل ہی ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔ آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات اور اس کے بعد چند ریاستوں میں دوبارہ گنتی اور عدالت میں ناکام چیلنجز کے ساتھ ہی اس کا نتیجہ واضح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘نتائج پر سوالات کرنے کا وقت گزر گیا ہے، الیکٹورل کالجز کے ووٹوں کی باضابطہ گنتی کا وقت آگیا ہے جیسا کہ آئین و قانون میں درج ہے’۔ پینٹاگون کے سابق سربراہوں نے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے فوج کے استعمال کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ‘انتخابی تنازع کے حل کے لیے امریکی مسلح افواج کو شامل کرنے کی کوششیں ہمیں خطرناک، غیر قانونی اور غیر آئینی مقام پر لے جائیں گی، عوامی اور فوجی عہدیداران جو اس طرح کے اقدامات کرتے ہیں یا اس کی ہدایت دیتے ہیں ان کا احتساب ہوگا جس میں ممکنہ طور پر مجرمانہ سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا’۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی سمیت متعدد سینئر فوجی افسران حالیہ ہفتوں میں کہہ چکے ہیں کہ امریکی انتخابات کے نتائج کا تعین کرنے میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہے اور ان کی وفاداری آئین کے ساتھ ہے نہ کہ ایک فرد، رہنما یا سیاسی جماعت کے ساتھ۔ پینٹاگون کے 10 سابق رہنماؤں نے نو منتخب صدر جو بائیڈن کو اقتدار کی مکمل اور ہموار منتقلی میں محکمہ دفاع کے رکاوٹ کے خطرات سے بھی خبردار کیا۔ واضح رہے کہ جو بائیڈن نے ٹرمپ کی جانب سے تعینات کیے گئے پینٹاگون کے عہدیداروں کی طرف سے منتقلی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوششوں کی شکایت کی ہے۔کسی خاص مثال کا ذکر کیے بغیر سابق دفاعی سیکریٹریز نے لکھا کہ اقتدار کی منتقلی ‘امریکی قومی سلامتی کی پالیسی کے بارے میں بین الاقوامی غیر یقینی صورتحال کے وقت اکثر ہوتی ہے’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘وہ ایک لمحہ ہوسکتا ہے جب قوم مخالفین کی کارروائیوں کا شکار ہوجائے جو صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں’۔ ایران کے ساتھ تناؤ اس لمحے کی نمائندگی کرتا ہے، گزشتہ سال 3 جنوری کو امریکا نے اعلیٰ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کیا تھا، ایران نے ان ہلاکتوں کا بدلہ لینے کا عزم کیا اور امریکی عہدے داروں نے حالیہ دنوں میں کہا تھا کہ وہ امریکی افواج یا مشرق وسطیٰ میں مفادات پر ایرانی حملے سے خبردار ہیں۔

Extraordinary warning to Trump by 10 former Pentagon chiefs

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website