counter easy hit

عمران خان کے قریبی ساتھی ڈاکٹر طاہر القادری نے حیران کن مطالبہ کر ڈالا

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کی بجائے الگ صوبہ کا سٹیٹس دینا زیادہ کار آمد فیصلہ ہوتا سیاسی، انتظامی، معاشی اور لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے جو مسائل درپیش ہیں اس کی ایک وجہ صوبوں کا جغرافیائی اور آبادی کے اعتبار سے بڑا ہونا بھی ہے۔

Dr Tahir-ul-Qadri, a close companion of Imran Khan, put a surprise demandصوبے سائز میں چھوٹے ہونگے تو مسائل بھی کم ہونگے گزشتہ روز انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ 70 برس میں ہمارے ہمسایہ ممالک میں انتظامی بنیادوں پر صوبے بنے افغانستان، بھارت میں بھی مزید صوبے بنے،پاکستان میں اس بحث کو شجر ممنوعہ کا درجہ دے دیا گیا جو دور اندیشی نہیں انہوں نے کہا کہ اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ فاٹا کے عوام نے پاکستان کے امن کیلئے بے مثال قربانیاں دیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ مین عوام کا کردار ادا کیا اور خطہ کے اندر سب سے بڑی ہجرت کے دکھ بھی فاٹا کے عوام نے اٹھائے۔پاکستان کے تمام خطوں کے عوام فاٹا کے عوام کے مشکور ہیں جنہوں نے اپنی جان پر کھیل کر پاکستان کے امن و استحکام کی جنگ ثابت قدمی کے ساتھ لڑی،ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونے چاہئیں لیکن 21 ویں صدی میں اچھی گورننس اور عوامی مسائل کے حل کیلئے چھوٹے انتظامی یونٹ تشکیل دئیے جارہے ہیں۔ پنجاب کو انتظامی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی بات ہو رہی ہے جو درست سمت کی طرف ایک قدم ہے، جنوبی پنجاب اور بہاولپور کو بھی صوبہ بننا چاہیے ۔انتطامی بنیادوں پر مزید صوبے بنائے جانے کے حوالے سے قومی مکالمہ ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ آج نہیں تو کل انتظامی بنیادوں پر مزید صوبے بنانا ہونگے۔