counter easy hit

کیا آپ کی ہتھیلی پر بھی یہ نشان موجود ہے؟ کس اہم شخصیات کی ہتھیلی پر نشان موجود ہے ویڈیو وائرل

لاہور: ایکس فیکٹر کے حامل لوگوں کی تعداد دنیا میں صرف 3 فیصد ہے۔ ان کی تقدیر دوسروں سے الگ اور دنیا میں خاص پہچان دیتی ہے۔

Do you have this mark exist on your palm?علم نجوم ایک قدیم علم ہے جس پر صدیوں سے لوگ یقین کرتے آئے ہیں قدیم تحقیق سے معلوم پڑتا ہے کہ علم نجوم کی بنیاد برصخیر سے ہوئی جسکے بعد یہ علم چین ،تبت، مصر، اور دیگر کئی ملکوں میں پھیل گیا۔ عموماً علم نجوم کے بارے میں تاریخ یہ ہی بتاتی ہے کہ یہ علم برصخیر سے ایک یونانی سکالر اینگزا گورس، سے مصری سکالر اریسٹوٹل جس نے بعد میں اپنی تحقیق اور علم کو الیگزینڈر کے ساتھ شیئر کیا گویا وہ ایلگزینڈر ہی تھا جس نے علم نجوم کا بڑی باریک بینی سے مطالعہ کیا اور اسے بعد میں پوری دنیا تک پھیلا دیا۔
مصری سکالرز کے مطابق ایلگزینڈر کے ہاتھ کی لکیریں کچھ خاص تھیں اور یہ ہی نہیں ایسی لکیریں بہت کم لوگوں کے ہاتھ پر ہوتی ہیں۔ علم نجوم میں اس خصوصیت کو ایکس لیٹر، کے نام سے جانا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ کل آبادی کا صرف 3 فیصد حصہ ایسا ہے جو اس خصوصیت کا حامل ہے۔ بین الاقوامی یونیورسٹی کے ریسرچرز کے مطابق یہ ایکس فیکٹر ہی ہے جو کسی انسان کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے۔ ریسرچرز نے قریب 2 ملین لوگوں پر ریسرچ کی، اور 2 ملین لوگوں میں سے ایکس فیکٹڑ کے حامل لوگوں میں ایک چیز کی مماثلت تھی کہ یہ لوگ اپنے کاموں کی وجہ سے دنیا میں شہرت رکھتے تھے یا لوگ انھیں جانتے ہی انکے کاموں کی وجہ سے تھے۔ تاریخ میں ایسے کئی مثالیں ملتی ہیں جیسے کہ ایلگزینڈر دی گڑیٹ، اور ابراہم لنکن، یہ وہ لوگ ہیں جنکو دنیا انکے کاموں کی وجہ سے آج بھی یاد رکھے ہوئے ہے۔

موجودہ دور میں ایکس فیکٹر کی زندہ مثال روسی صدر پیوٹن ہیں جنکے بارے میں ماہرین کی یہ رائے ہے کہ انکے ہاتھ کی ہتھیلی میں نہ صرف ایکس فیکٹر ہے بلکہ اسکے مثبت اثرات بھی انکی زندگی پر رونما ہوئے ہیں۔ وہ خصوصیات جو ایکس فیکٹڑ کے حامل لوگوں کو دوسروں سے الگ اور دنیا میں الگ پہچان دیتی ہیں ان میں سے ایک یہ کہ انکی چھٹی حص بہت تیز ہوتی ہے وہ حالات کو نہ صرف وقت سے پہلے بھانپ لیتے ہیں بلکہ اسکا مقابلہ کرنے کے لیے بھی ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ وہ بہت آسانی سے پہچان سکتے ہیں کہ جس شخص سے وہ مخاطب ہیں آیا کہ وہ ان سے جھٹ بول رہا ہے یا سچ، اگرچہ اپنے مخلافین اور دوستوں کو بہت جلد معاف کر دیتے ہیں لیکن بھولتے نہیں ہیں۔ ایسے لوگ اپنی ذہنی قابلیئت اور حاضر دماغی کی وجہ سے بھی لوگوں میں شہرت رکھتے ہیں وہ نہ صرف حالات کو بہت اچھے انداز میں بھانپتے ہیں بلکہ حالات کے مطابق خود کو ڈھالنے کے فن سے بھی باکمال ہوتے ہیں۔