counter easy hit

’ڈکیت قومی موومنٹ‘: کراچی کے ایک انوکھے گینگ کے کارناموں کی یہ تفصیلات آپ کو دنگ کر ڈالیں گی

'Dacoit National Movement': The details of the activities of a unique gang in Karachi will amaze you.

کراچی (ویب ڈیسک ) کراچی میں واٹس ایپ پر’ڈکیت قومی موومنٹ‘ کے نام سے گروپ بناکر اسٹریٹ کرمنلز کو منظم کرنے والے گروہ نے اپنے گروپ کے ارکان کی مدد کیلئے سرکاری اداروں کی طرز پر ویلفئیر کا نظام بنا رکھا ہے۔ایس ایچ او عزیز آباد حاجی ثناء اللہ نے بتایا کہ ملزمان ارسلان عرف چکنا اور فرحان عرف کوڈو پولیس کو ڈکیتی کی وارداتوں میں مطلوب تھے جن کے خلاف تھانہ عزیزآباد میں ڈکیتی کا مقدمہ درج ہے، جس میں اس گروپ کا ایک ساتھی کامران عرف ناکو کچھ عرصہ قبل گرفتار ہوا تھا اور باقی ملزمان فرار ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق 3 روز قبل ان دونوں ملزمان کی گرفتاری کی گئی تو ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا جنہیں بعدازاں عدالت نے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔حاجی ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے وارداتوں کی لگ بھگ سنچری مکمل کرلی ہے، ملزمان نے ڈکیت قومی موومنٹ کے نام سے واٹس ایپ گروپ بنا رکھا ہے جس میں ان کے علاوہ لگ بھگ 10 ملزمان ممبران ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ارسلان اس گروپ کا ایڈمن ہے، یہ ہر واردات کی منصوبہ بندی واٹس ایپ گروپ میں کرتے ہیں اور ایک واردات میں چار سے پانچ ڈکیت شامل ہوتے ہیں۔پولیس کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ان کے گروہ نے مختلف علاقوں میں بینکوں سے رقوم لے کر نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار کی، ملزمان نے عزیزآباد، ناظم آباد، نیو کراچی، میٹھادر، کھارادر، گارڈن اور بریگیڈ تھانوں کے علاقوں میں متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا۔ڈی کیو ایم گروہ کے ملزمان متعدد بار گرفتار ہوئے اور جیل بھی جا چکے ہیں۔ملزمان نے بتایا کہ وہ ایک دوسرے کو بذریعہ واٹس ایپ وارداتوں کیلئے بلواتے تھے تاکہ گرفتاری کے بعد کال ڈیٹا ریکارڈ کے ذریعے ان کا ریکارڈ پکڑا نہ جاسکے اور گرفتاری سے بچا جاسکے۔ اس کے علاوہ گروہ کے گرفتار ساتھیوں کی قانونی اور زخمی ہونے والوں کی طبی امداد اور علاج معالجہ بھی گروپ کے ذمے ہے۔ملزمان کے مطابق واردات کرنے کے بعد جیل میں گروہ کے ممبران کو کیس لڑنے کیلئے ان کے حصے کی رقم ان کے گھر اور جیل میں پہنچاتے ہیں، گرفتار ملزمان کامران کے وکیل کو فیس اور اہل خانہ کی مالی مدد بھی کررہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس گروپ کا ایک ملزم شہباز گزشتہ دنوں ناظم آباد پولیس مقابلے میں زخمی ہوا، گرفتاری کے بعد اس کے علاج کا خرچہ بھی ملزمان ہی اٹھاتے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ پولیس نے گلستان جوہر میں کارروائی کرتے ہوئے سفید کرولا ڈکیت گروہ کے سرغنہ سمیت 3 کارندوں کو گرفتارکرکے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا۔ایس ایس پی سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن ملک الطاف اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کاؤنٹر ٹیررزام ڈیپارٹمنٹ نے گلستان جوہر میں پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ڈکیت گروہ کے سرغنہ واحد بخش عرف فوجی کو اس کے 2 ساتھیوں شوکت علی اور شاہد علی کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے2 کلاشنکوف اور 1 پستول برآمد کرلی جبکہ ملزمان کے 3 ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتار ڈکیت گروہ کا سرغنہ محمد بخش پاک فوج کا سابق اہلکار ہے جس نے ریٹائر ہونے کے بعد جرائم کی دنیا میں قدم رکھا اوراپنا 10 کارندوں پرمشتمل گروہ تشکیل دیا، اس نے تین ٹیمیں تشکیل دے رکھی تھی اور ہر ٹیم کے ساتھ الگ الگ وارداتیں کرتا تھا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website