counter easy hit

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا تعلیمی پالیسی ’’دی نیو ڈیل 2018-23‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا تعلیمی پالیسی ’’دی نیو ڈیل 2018-23‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب۔
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) شعبہ تعلیم کو گزشتہ 7 دہائیوں سے اہمیت نہیں دی گئی۔ تحریک انصاف کی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم کو مقدم سمجھتی ہے۔  تعلیم ہی ایسا شعبہ ہے جس پر سرمایہ کاری کرکے ہم اپنی نئی نسل کو محفوظ اور روشن مستقبل دے سکتے ہیں۔ پنجاب کے 2 کروڑ 80 لاکھ طلبہ کا مستقبل حکومت کی حکمت عملی سے وابستہ ہے۔  سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیرانتظام 52 ہزار سرکاری  کولوں میں ایک کروڑ 20 لاکھ بچے زیرتعلیم ہیں۔ ٹھوس حکمت عملی اپنا کر ان بچوں کا مستقبل سنورانا چاہتے ہیں۔ ’’دی نیو ڈیل‘‘ کے تحت پرائمری لیول تک قومی زبان اردومیں تعلیم دی جائے گی۔ ’’دی نیو ڈیل‘‘ کے تحت انگریزی کو بطور مضمون پڑھایا جائے گا ۔ اقبالیات کو نصاب میں شامل کرنا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا اعزازہے ۔ مڈل لیول پر سائنس ٹیکنالوجی ،انجینئرنگ، آرٹس اورریاضی کے رجحانات متعارف کرائے جائیں گے۔ ’’دی نیو ڈیل‘‘ کے تحت کئے گئے اقدامات کے مفید نتائج سامنے آئیں گے۔ امتحانی نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ ’’انصاف آفٹرنون سکول‘‘کا پروگرام تحریک انصاف کا اختراعی منصوبہ ہے ۔ ’’انصاف آفٹرنون سکول‘‘ پروگرام کے ذریعے سکول سے باہر رہ جانے والے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جاسکے گا۔ انٹگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم بھی متعارف کرایا جارہا ہے ۔ لازمی اورمفت تعلیم کیلئے خصوصی ایکٹ میں ضروری ترامیم کریں گے۔ سکولوں میں صاف پانی، جسمانی تربیت اور سپورٹس لازم ہوں گے۔ ان تمام اقدامات کوپایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے خصوصی کمیٹی بھی قائم کی جائے گی۔ تمام اقدامات کوپایہ تکمیل تک پہنچانے کی نگرانی میں خود کروں گا۔ ہر بچے کو مخلص اساتذہ کے ذریعے یکساں سہولتوں سے مزئین کلاس رومز میں بامقصد تعلیم کے مواقع فراہم کریں گے۔وزیراعلیٰ ہماری نئی پالیسی کے نفاذکے بعد ہر بچے کو اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہو گا۔ نئی پالیسی کے نفاذکے بعد ہر طالب علم معاشرے میں مفید شہری کا کردار ادا کرسکے گا۔ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت ہر طالب علم کو رنگ و نسل، مسلک اور مذہب سے بالاتر ہو کر علم حاصل کرنے کے مواقع ملیں گے۔وزیراعلیٰ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت ہر قسم کے صنفی امتیاز کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہو گی۔ جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقوں روجھان، کوہ سلیمان اور تونسہ سمیت پنجاب کے ہر دور دراز علاقے میں زیرتعلیم بچے کو وہی سہولتیں ملیں گی جو لاہور کے اچھے سرکاری سکولوں میں دستیاب ہیں۔ نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے بعدطبقاتی تعلیم کا خاتمہ ہو گا۔ بچوں کومعاشرے کا مفید شہری بنانے کیلئے قومی ثقافت اور نظریات کے مطابق تعلیم دی جائے گی۔ ہر طالب علم کو اوائل ہی سے قومی اورسماجی ذمہ داریوں کا ادراک کروایا جائے گا۔ اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے پروگرام لارہے ہیں۔ اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے پروگرام سے ٹیچر موثر ابلاغ کے ذریعے بہترین علم طلبہ تک منتقل کرسکیں گے۔عثمان بزدار