counter easy hit

چودھری نثار کی باتوں سے ان کا قد چھوٹا ہوگیا، رانا ثناء اللہ

فیصل آباد: رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا چودھری نثار کی باتوں سے ان کا قد چھوٹا ہوگیا، افتخار چودھری کا مسلم لیگ (ن) سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Chaudhry Nisar's height reduced with his words, Rana Sanaullahچوہدری نثار کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کا گزشتہ 30 سال سے نواز شریف سے پُرانا تعلق ہے اور اس طرح احسانات جتلانے سے انہیں کچھ حاصل نہیں گا، اگر کوئی شخص کسی کی جانب اُنگلی اُٹھاتا ہے تو باقی 4 اُنگلیاں اسکی اپنی جانب اُٹھتی ہیں۔ انہوں نے کہا آئندہ جنرل الیکشن مسلم لیگ ن اور شریف فیملی کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز ہر حال میں وطن واپس آئیں گے اور آئندہ الیکشن میں نواز شریف پوری قوم کو لیڈ کریں گے، کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کے حوالہ سے عدالتی فیصلوں کا انتظار کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کاغذات کی سکروٹنی مکمل ہوگئی ہے اب پارٹی ٹکٹوں کا بھی باضابطہ فیصلہ ایک دو دن میں کردیا جائے گا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان ن لیگ کی کوئی وکٹ نہیں گرا سکتے، اپوزیشن نگراں سیٹ اپ کے لیے نام دے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے عمران خان پر سخت تنقید کی اور چوہدری نثار کے مسلم لیگ ن نہ چھوڑنے کا دعویٰ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی عزت و توقیر میں کوئی کمی نہیں آئی ۔صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ عمران خان سمجھتے ہیں نادیدہ قوتوں کے ہاتھوں میں کھیل کر وزیراعظم بن جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف عام انتخابات میں عوام کا مقدمہ لڑنے جارہے ہیں اور مخالف قوتوں کو ووٹ کی طاقت سے ہی شکست دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر دوسرے صوبے بجٹ پیش کریں گے تو پنجاب بھی بجٹ پیش کرے گا۔رانا ثناء اللہ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ عام انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نگراں سیٹ اپ کے لیے اپوزیشن نام تجویز کرے تاہم بہتر ہے کہ نام اتفاق رائے سے دیا جائے۔وزیر قانون نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کا آخری سیشن دو ہفتے جاری رہے گا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان سابق وفاقی داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ اپنے دور میں چودھری نثار علی خان مکمل طور پر بااختیار وزیر داخلہ تھے۔ وزارت داخلہ اور اس کے ماتحت تمام ادارے بشمول سول آرمڈ فورسز چودھری نثار علی خان کو جوابدہ تھے۔