counter easy hit

چوہدری نثار نے شہباز شریف کے سامنے حیران کن شرط رکھ دی

اسلا م آباد: سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے مسلم لیگ (ن) سے اپنے تعلقات بحال کرنے کو نوازشریف کے خود آکر انھیں منانے سے مشروط کر دیاہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ چودھری نثار علی خان کو منانے کی شہباز شریف کی کوششیں اس لئے بارآور ثابت نہیں ہورہیں کہ ایک جانب چودھری نثار بضد ہیں کہ نواز شریف خود انھیں فون کال کرکے ان کی رہائشگاہ پر آئیں اور ان سے ملاقات کرکے ان کے تحفظات دور کریں تو دوسری جانب نواز شریف اس بارے میں مکمل خاموشی اور لا تعلقی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

Chaudhry Nisar gave a surprise bet in front of Shahbaz Sharifیہ بھی سامنے آیا ہے کہ منانے اورسمجھانے بجھانے کے چکر میں خود شہبازشریف اور چودھری نثار نے بھی ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات جاری کیے ہیں۔ شہبازشریف نے چودھری نثار کو جلدی روٹھ جانے والا بچہ قرار دے دیا ہے۔ اور 30 سالوں کی باتوں کو بھول کر پارٹی میں نیا کردار ادا کرنے کو کہا ہے۔ اور چودھری نثار نے اس بیان کا بھی برا مناتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کو سنجیدگی اور بچگانہ پن کا فرق تک معلوم نہیں۔ انھیں نہ تو پارٹی میں پائے جانے والے سنگین نوعیت کے مسائل دکھائی دے رہے ہیں اور نہ ہی ایک پارٹی صدر ہونے کی حیثیت سے وہ انھیں حل کرنے میں کامیاب دکھائی دیتے ہیں۔ بظاہر یہی دکھائی دے رہا ہے کہ شہباز شریف چودھری نثار کی طرف سے مایوس ہوتے جارہے ہیں۔ جبکہ انھیں اپنے بھائی میاں نواز شریف کے رویے میں بھی کسی قسم کی لچک کے آثار دکھائی نہیں دیتے۔ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ حیرت ہے کہ شہبازشریف کو بچپنے اور سنجیدہ عمل میں فرق کا احساس نہیں،بچپنا وہ عمل ہے جو ان کی پارٹی قیادت اس وقت روا رکھے ہوئے ہے،بطور پارٹی صدر شہبازشریف بھی اس کے مداوے کیلئے کچھ نہیں کرپارہے ہیں۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے اپنے سے منسوب بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ شہباز شریف گھمبیر اور مشکل صورتحال سے نکلنے پر توانائیاں خرچ کریں۔بطور پارٹی صدر شہبازشریف بھی اس کے مداوے کیلئے کچھ نہیں کرپارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ شہبازشریف کو بچپنے اور سنجیدہ عمل میں فرق کا احساس نہیں،بچپنا وہ عمل ہے جو ان کی پارٹی قیادت اس وقت روا رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو مشورہ ہے کہ وہ 30سال پرانی باتوں کا تذکرہ نہ کریں۔ واضح رہے گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے راجن پور کے دورے کے موقع پر نجی ٹی وی سے کو ایک واقعہ سناتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ 1988ء کی بات ہے، جب چوہدری نثار کی اصل دوستی نوازشریف کے ساتھ تھی۔جبکہ اس زمانے میں چوہدری نثار میرے سخت مخالف تھے۔ چوہدری نثار میرے خلاف اکثر نوازشریف کو شکایات کرتے تو مجھے نوازشریف سے ڈانٹ پڑتی۔ لیکن کچھ عرصہ ایسے ہی گزرا تو بعد میں چوہدری نثار میرے گہرے دوست بن گئے۔چوہدری نثار میں بچپنا ہے اور بچے کو منانا پڑتا ہے۔ چوہدری نثار میں بچپنا ضرور ہے اور ہم اس کومناتے رہتے تھے۔ انہوں نے ایک سوال ’’چوہدری نثار اب مان جائیں گے؟‘‘ کے جواب میں کہا کہ اللہ خیر کرے گا۔