counter easy hit

سابق صدر آصف علی زرداری اور محترمہ فریال تالپور کی گرفتاری ریاست دہشتگردی ہے ، حکومتی اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہیں، چوہدری جہانگیر نواز

CH JEHANGIR NAWAZ, PRESIDENT, PPP, NORWAY

سابق صدر آصف علی زرداری اور محترمہ فریال تالپور کی گرفتاری ریاست دہشتگردی ہے ، حکومتی اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہیں، چوہدری جہانگیر نواز

اوسلو؍اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی ناروے کے صدر چوہدری جہانگیر نواز نے سابق صدر آصف علی زرداری اورمحترمہ فریال تالپور کی گرفتاری کو ریاستی دہشتگردی قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت بد ترین تاریخ دہرا رہی ہے ۔ اس سے ملک پیچھے جارہا ہے ۔ افسوس تبدیلی والے ملک کے ساتھ وہی کھیل کھیل رہے ہیں جو ہمیشہ سے کھیلا جاتا رہا ہے اور ملک کے خدمتگاروں کو جیل اور غیر جمہوری اقدامات کرنے والوں کو سرپر بٹھایاجارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ پرجوحملہ مشرف نے کیا آج وہی کٹھ پتلی حکومت کر رہی ہے اور اسکرپٹ کے برعکس چلنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ آصف زرداری کو بجٹ کے دن گرفتار کیا گیا، یہ حکومت بزدلوں کی حکومت ہے انہیں پتا ہے ان کی اکثریت نہیں ہے، اس لیے انہوں نے اپوزیشن کو نشانہ بنایاہے، حکومت دھاندلی کے ذریعے  بجٹ پاس کرانا چاہتی ہے اگر یہ دھاندلی کے ذریعے بجٹ پاس کراتے ہیں تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔ فریال تالپور بہادر عورت ہیں ہم ہر محاذ پر لڑیں گے، بزدلانہ حرکتوں سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں، انہوں نے تحریک انصاف کے دوستوں سے کہا کہ دعا کریں آپ کے بعد پی پی کی حکومت آئے جس میں ہم خواتین کے خلاف کارروائیاں نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی شدید مذمت ریاستی دہشت گردی قرار آصف علی زرداری کی گرفتاری کی پرزور مذمت کرتے ہیں معلوم نہیں عمران خان ملک کے ساتھ کیا کرنا چاہ رہے ہیں وقت دور نہیں جب آپکو اور آپکے حواریوں کو معافیاں مانگنا پڑیگی سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈال کر احتساب کرنا ہے تو اپنی صفوں میں بیٹھے لوگوں کو پیش کیوں نہیں کرتے ہیں نئے پاکستان انصاف ایسے ہوا کرے گا ملک میں فریال تالپور اور علیمہ باجی کے لئے احتساب کا معیار الگ الگ ہے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کی نیب علیمہ باجی کو کب گرفتار کریں گی۔ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی عدالتوں میں مسلسل پیشیوں کے باجود گرفتاریاں سیاسی انتقام ہیں۔پیپلز پارٹی کو ایسے ہتھکنڈوں سے نہ ڈرایاجا سکتا ہے اور نہ ہی زبان بند کی جا سکتی ہے۔