counter easy hit

کنٹونمنٹس بورڈ میں غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن، پیپلز پارٹی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی نے کنٹونمنٹ علاقوں میں غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

دوسری طرف لاہور ہائی کورٹ نے کنٹونمنٹ علاقوں میں انتخاب غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کے خلاف مزید دو درخواستیں سماعت کے لیے منظور کر لی ہیں۔

سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے سپریم کورٹ میں بیرسٹر اعتزاز احسن کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ انتخابی عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کا حصہ لینا ضروری ہے۔ جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں انتخابی عمل میں شریک ہوں۔

سیاسی جماعتیں وفاقی، صوبائی اور لوکل گورنمنٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اہل ہیں۔ کنٹونمنٹ علاقے نو گو ایریاز نہیں ہیں، سیاسی جماعتوں کو کنٹونمنٹ کے بلدیاتی انتخابات سے روکنا انتخابی قوانین اور بنیادی حقوق کی روح کے منافی ہے۔

کنٹونمنٹ آرڈیننس 2002 کی شق 61 آئین کے خلاف ہے، لہذا اسے غیر آئینی قرار دیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کو کنٹونمنٹ علاقوں میں غیر جماعتی بنیادوں پر الیکشن کرانے سے روکتے ہوئے انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کا حکم جاری کرے۔ درخواست میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

ادھر لاہور ہائیکورٹ میں کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کے خلاف مزید دو درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کو کالعدم قرار دے چکا۔

فیصلے کے بعد کینٹ غیر جماعتی بلدیاتی انتخاب کا فیصلہ غیر قانونی ہے، جسٹس سید منصور علی شاہ نے اس کیس سے متعلق تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو 26 مارچ کو طلب کر لیا ہے۔