بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست تامل ناڈو میں وزارتِ اعلی کی امیدوار وی کے سسی کلا کو رشوت خوری اور آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے جرائم ثابت ہوجانے پر چار سال قیدِ بامشقت کی سزا سنادی ہے اور انہیں آئندہ 9 سال تک انتخابات کےلیے نااہل بھی قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ تامل ناڈو میں ’’اماں‘‘ کے نام سے شہرت رکھنے والی آنجہانی جے للیتا سے انتہائی قربت کی بناء پر سسی کلا کو ’’چھوٹی اماں‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔
اس فیصلے کے ذریعے بھارتی سپریم کورٹ نے سسی کلا کے علاوہ آنجہانی جے للیتا پر بھی پھر فردِ جرم عائد کردی ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سسی کلا اگرچہ اب تک کسی سیاسی عہدے پر فائز نہیں رہیں، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے انتخابات میں کبھی حصہ نہیں لیا لیکن پھر بھی وہ جے للیتا کے کے بعد تامل ناڈو کی اگلی وزیراعلی بننے کی امیدوار تھیں۔ مگر خود ان کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے موجودہ وزیراعلی تامل ناڈو او پانیر سیلوام بھی ان کے خلاف ہیں۔
آج جب بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا تو اس وقت سسی کلا 120 حامی ارکانِ اسمبلی کے ساتھ چنئے میں اپنے پرتعیش ریزورٹ میں موجود تھیں جہاں موجودہ وزیراعلی کو ہٹانے کی تیاریاں اپنے آخری مراحل میں تھی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس نے اس ریزورٹ میں داخل ہوکر سسی کلا کو حراست میں لے لیا ہے۔








