counter easy hit

برسلز میں مودی کی آمد پر کشمیر کونسل ای یو کا احتجاجی مظاہرہ، بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے

Kashmir Council EU Protest Agaist Narendra Modi

Kashmir Council EU Protest Agaist Narendra Modi

Kashmir Council EU Protest Agaist Narendra Modi

Kashmir Council EU Protest Agaist Narendra Modi

برسلز (خالدحمیدفاروقی) کشمیر کونسل یورپ ( ای یو) کی طرف سے برسلز میں 30 مارچ بروز بدھ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی یورپی یونین کے ہیڈکوارٹر آمد پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے جن میں اہم شخصیات اور سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے بھی شامل تھے۔ مظاہرے کے اہتمام میں کشمیر کونسل یورپ کو ورلڈ کشمیردائس پورہ الائنس کنیڈا، کشمیر کمیٹی سویڈن، کشمیر یورپین الائنس ناروے، فری کشمیر آرگنائزیشن جرمنی، کشمیرسنٹر ہالینڈ، انٹرنیشنل کونسل فارہومن ڈی ویلپمنٹ ، کشمیرانفو، جے کے ایل یف بلجیم ودیگر تنظیموں کا تعاون حاصل تھا۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر مودی کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔بعض پلے کارڈز پر ’’مودی قاتل، مودی دہشت گرد اور مودی فاشسٹ کے الفاظ بھی تحریر تھے

مظاہرین نے مودی کے کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔اس موقع پر چیئرمین کشمیر کونسل یورپ ( ای یو)علی رضاسید نے کہاکہ یہ مظاہرہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم اور بھارت کے اندر اقلتیوں اور دیگر مظلوم طبقات کے ساتھ حکومتی ظلم و زیادتی کے خلاف کیا گیا۔مودی کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت کا ٹریک ریکارڈاتنابھیانک ہے کہ اس کے برسر اقتدار آتے ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں زورپکڑ گئی ہیں اوراس دوران لوگوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ بھارتی حکومت کارویہ دنیا میں قائم انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ بھارت خاص طورپر انسانی حقوق کے ان اصولوں کی خلاف وزری کر رہا ہے جن کو یورپ اور دیگر مہذب دنیا میں زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

علی رضاسید نے کہا کہ یہ مظاہرہ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام اور بھارت کے اندررہنے والے تمام مظلوم طبقات سے یکجہتی کااظہارہے ۔ یہ احتجاجی مظاہرہ برسلزمیں یورپی کمیشن اور یورپی کونسل کے دفاتر کے سامنے کیا گیا جہاں بھارتی وزیراعظم نے یورپی یونین کے حکام کے ساتھ مذاکرات کئے ۔اس کا اہتمام کشمیرکونسل یورپ نے دیگر تنظیموں سے مل کرکیا۔اس مظاہرے میں سابق وزیراعظم آزادکشمیربرسٹر سلطان محمودچوہدری نے بھی شرکت کی اور اپنے خطاب میں انھوں نے کہاکہ بھارت ایک عرصے سے کشمیریوں پر ظلم و ستم کررہاہے۔

بھارت میں حکومتی ظلم وجبرسے اقلیتیں بھی محفوظ نہیں۔ ہم بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔ کشمیریوں کی جدوجہدکو کوئی نہیں دبا سکتا۔ مظاہرے دیگر شرکاء میں سردارصدیق، میر شاہجہاں (انفوکشمیر)، ورلڈ کشمیرڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمودجوشی، کشمیری رہنماء حاجی خلیل، شیخ ماجد(پی ٹی آئی)، یورپ ۔پاک فیڈریشن کے چیئرمین چوہدری پرویز لوہسر اور جے کے ایل ایف کے مرزاشبیر، ناصر چوہان، شکیل گوہر، سوشلسٹ پارٹی کے عامر محبوب بھی شامل تھے۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ یورپی کمیشن کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ بھارت کو انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کی کھلی چھٹی ہے اور ان سرگرمیوں کو حکومت کی سیاسی سرپرستی بھی حاصل ہے۔ اس صورتحال کا ذمہ دار سربراہ حکومت یعنی وزیراعظم ہوتا ہے اور مہذب دنیاکو اس صورتحال کو ہرگزنظراندازنہیں کرنی چاہیے۔

مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام آٹھ لاکھ بھارتی فوجیوں کی بندوق کے سائے تلے اجیرن اور مظلومانہ زندگی بسر کر رہے ہیں۔ مظاہرے کے شرکاء نے پاکستا ن کے شہر لاہورمیں خودکش دھماکے کی بھی مذمت کی اوراس واقعے میں جانبحق ہونے والے افراد کے خاندانوں اور زخمیوں کے ساتھ گہری ہمدردی کااظہارکیا۔ انھوں نے حالیہ دنوں بلجیم کے دارالحکومت برسلزاور اس سے قبل ترکی اور فرانس میں بھی دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی ہے۔