counter easy hit

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن ایک اور اسکینڈل منظر عام پر آگیا۔۔۔ برطانیہ کی مشہور ڈانسر کے ساتھ کیا کچھ کرتے رہے؟ بھانڈا پھوٹ گیا

واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح اپنی ذاتی زندگی، خواتین سے افیئرز اور معاشقوں کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے لیے ایک نئی مشکل سامنے آگئی۔خبریں ہیں کہ بورس جانسن نے ماضی میں امریکا کی سابق پول ڈانسر و ماڈل کو اس وقت نوازا جب وہ برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر تھے۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق معاملہ سامنے آنے کے بعد گریٹر لندن اتھارٹی (جی ایل اے) نے پولیس کو بورس جانسن کے خلاف ماڈل و سابق پول ڈانسر کو معاملے کی تفتیش کا حکم دے دیا۔رپورٹ کے مطابق بورس جانسن پر الزام ہے کہ انہوں نے 2014 سے 2016 کے درمیان امریکا کی کاروباری خاتون و سابق ماڈل 35 سالہ جینیفر آرکری کو متعدد بہانوں سے نوازا۔رپورٹ کے مطابق لندن کی مقامی انتظامیہ نے پولیس کو اس بات کی تفتیش کرنے کا کہا ہے کہ وہ دیکھے کہ بورس جانسن نے بطور میئر لندن کوئی غلط کام یا عوامی پیسوں کا ضیاع تو نہیں کیا۔رپورٹس ہیں کہ بورس جانسن اور جینیفر آرکری کے درمیان انتہائی قریبی روابط تھے اور وہ 2014 سے 2016 کے درمیان متعدد بار لندن کا دورہ کر چکی ہیں جب کہ میئر لندن نے ان کی کاروباری کمپنیوں کو بھی فائدہ پہنچایا۔ب ورس جانسن پر الزام ہے کہ انہوں نے جینیفر آرکری کے لیے فنڈنگ کرنے سمیت ان کی کمپنیوں کو ایسے سیمینارز میں شرکت کرنے کی اجازت دلوائی جن کے لیے ان کی کمپنی کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔بورس جانسن پر الزام ہے کہ انہوں نے کم مدت میں مختلف مواقع پر جینیفر آرکری کو ایک لاکھ 26 یوروز کا فائدہ پہنچایا اور ان کے ساتھ قریبی دیکھے گئے۔جرمن ادارے ’ڈی ڈبلیو‘ کے مطابق لندن کی پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں بورس جانسن کے خلاف کرپشن کا ایک کیس موصول ہوا ہے اور وہ اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔پولیس کے مطابق بورس جانسن نے بطور لندن میئر امریکی کاروباری خاتون و سابق پول ڈانسر کو ایک لاکھ یورو سے ایک لاکھ 23 ہزار یورو کا فائدہ پہنچایا۔پولیس بورس جانسن کے خلاف تفتیش مکمل کرکے گریٹر لندن اتھارٹی کو پیش کرے گی جو رپورٹ کے تناظر میں سابق میئر لندن کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔بورس جانسن پر جس کاروباری خاتون کو نوازنے کا الزام ہے اس حوالے سے برطانوی اخبار ’دی سن‘ نے بتایا کہ وہ سابق پول ڈانسر ہیں جس کے بعد انہوں نے ماڈلنگ میں کیریئر کا آغاز کیا۔برطانوی اخبار نے بتایا کہ سابق پول ڈانسر و برطانوی وزیر اعظم کے درمیان ماضی میں افیئر کی خبریں بھی سامنے آتی رہیں اور سابق ماڈل نے متعدد بار لندن کا دورہ بھی کیا۔خیال رہے کہ بورس جانسن رواں برس جولائی میں برطانیہ کے وزیر اعظم بنے تھے، وہ اس سے قبل برطانیہ کے وزیر داخلہ اور 2008 سے 2016 تک لندن کے میئر رہ چکے ہیں۔وزیر اعظم بنتے ہی ان کے معاشقوں کی خبریں سامنے آنا شروع ہوئی تھیں اور خیال کیاجا رہا تھا کہ وہ وزیر اعظم ہاؤس میں بھی اپنی گرل فرینڈ 31 سالہ کیری سائمنڈ کو ساتھ رکھیں گے، جن سے ان کے تعلقات گزشتہ کچھ عرصے سے ہیں۔رپورٹس کے مطابق ممکنہ طور پر کیری سائمنڈ اور بورس جانسن کے درمیان گزشتہ برس کے آغاز میں تعلقات استوار ہوئے اور دونوں کو انتہائی رومانوی انداز میں ملتے دیکھا گیا۔بورس جانسن کی گرل فرینڈ عمر میں ان سے کم سے کم 24 سال کم عمر ہیں اور وہ ابتدائی طور پر ان کی سیاسی جماعت میں کمیونی کیشن افسر کے طور پر 2012 میں شامل ہوئی تھیں۔کیری سائمنڈ برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے شریک مالک اور اسی گروپ سے منسلک خاتون وکیل کی بیٹی ہیں۔علاوہ ازیں بورس جانسن کی ذاتی زندگی بھی انتہائی دلچسپ رہی ہے، بورس جانسن نے دو شادیاں کیں اور انہیں چار بچے ہیں۔بورس جانسن نے پہلی شادی اٹالین نژاد برطانوی خاتون الجرا موسٹن سے 1987 میں کی، تاہم دونوں کی شادی محض 6 سال کے اندر 1993 میں طلاق پر ختم ہوئی۔پہلی شادی ناکام ہونے کے چند ہی ہفتے بعد انہوں نے پاک و ہند نژاد برطانوی نسل کی خاتون مرینا ویلر سے 1993 میں شادی کی اور جوڑے کے ہاں شادی کے ابتدائی 6 ماہ میں ہی پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔رپورٹس ہیں کہ مرینا ویلر اور بورس جانسن کے درمیان شادی سے قبل ہی تعلقات ہوگئے تھے۔مرینا ویلر کے والد انگریز اور ان کی والدہ سکھ ہیں، جو تقسیم ہند سے قبل صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں پیدا ہوئیں اور شادی کے بعد برطانیہ منتقل ہوگئیں۔مرینا ویلر اور بورس جانسن کی شادی 25 سال تک قائم رہی اور دونوں کے ہاں 4 بچے پیدا ہوئے، تاہم گزشتہ برس دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی، تاہم دونوں میں تاحال طلاق نہیں ہوئی۔

BRITISH, PRIME, MINISTER, BORIS, JHONSON, CAUGHT, IN, ANOTHER, SCANDAL

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website