counter easy hit

خصوصی دعوت پر طویل دورہ، وزیراعظم عمران خان دورہ چین کے حوالے سے بڑی بریکنگ نیوز آگئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا ہے کہ چینی قیادت کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان پہلے چائینہ انٹرنیشنل ایکسپو میں شرکت کے لئے 2 سے 5 نومبر تک شنگھائی جائیں گے ۔جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اگست 2018 میں منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم عمران خان

کا یہ چین کا پہلا سرکاری دورہ ہو گا ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد چین کا دورہ کریگا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بھی اس وفد میں وزیراعظم کے ہمراہ ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اس دورہ چین میں وزیراعظم عمران خان چینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کریں گے اور کثیر جہتی امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور بعد ازاں شنگھائی میں انٹرنیشنل ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کریں گے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب کامیاب رہا، سعودیہ نے 6.2 ارب ڈالر کا پیکج دیا، وزیراعظم عمران خان 2 سے 5 نومبر کو سرکاری دورے پر چین جائیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے قندھار واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی جانب سے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، افغانستان نے تاحال کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے بات چیت سے گھبراتا نہیں، بات چیت کے ذریعے ہی معاملات حل کئے جا سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب انتہائی کامیاب رہا، سعودیہ نے 6.2 ارب ڈالر کا پیکج دیا، وزیراعظم نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 2 سے 5 نومبر کو سرکاری دورے پر چین جائیں گے، یہ وزیراعظم کا پہلا دورہ چین ہو گا، وزیراعظم چینی صدر شی جن پنگ اور اپنے ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے اور شنگھائی میں چائن انٹرنیشنل ایکسپو میں خصوصی شرکت بھی کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان قندھار واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے، افغانستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، افغانستان نے تاحال کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فوج نے 20 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا، پاکستان کشمیر میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہریوں کی جانب سے پاکستانی پانیوں میں کشتی کو یرغمال بنائے جانے کا علم نہیں، چین اور بھارت کے درمیان سیکیورٹی معاہدے پر تبصرہ نہیں کریں گے، یہ دونوں ممالک کا آپسی معاملہ ہے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان بھارت سے بات چیت سے گھبراتا نہیں، بات چیت کے ذریعے ہی معاملات حل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا افغانستان میں دیرپا امن کے لئے کوشاں ہیں، پاکستان پر کسی ملک کی جانب سے کسی دباؤ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پاکستان اپنے ملکی مفادات کی خاطر اقدامات کرتا آیا ہے اور کرتا رہے گا، پاکستان نے ہمیشہ پالیسی کے تحت برادر مسلم ممالک میں بہتر تعلقات کی کوشش کی ہے۔