counter easy hit

امریکہ کو پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر تشویش، کشمیر کے بغیر مذاکرات نہیں ہونگے، سرتاج

John Kerry And Sartaj Aziz

John Kerry And Sartaj Aziz

اسلام آباد (یس ڈیسک) پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے بعد دفتر خارجہ میں جان کیری اور سرتاج عزیز نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس کے دوران امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات بہتر ہونے پر خوشی ہوئی،

چاہتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان میں جمہوریت مضبوط ہو، افغانستان میں بھی دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہیں ،جان کیری نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 25 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا۔

امریکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر تشویش ہے، دونوں ممالک کو اپنے تعلقات خود ٹھیک کرنا ہوں گے۔ افغانستان میں بھی دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہیں۔

سانحہ پشاور پر امریکی حکومت اور عوام کو شدید دکھ ہوا۔ دہشتگردوں کو صرف دہشتگردی ہی سمجھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ طالبان، حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ دوسرے ممالک کے لیے خطرہ ہیں۔

امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے تعاون کیلئے تیار ہے۔ پاکستان میں وزیر اعظم کے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا کہ شمالی وزیرستان کا نوے فیصد علاقہ کلیئر کرا لیا گیا ہے۔ فاٹا میں تعمیراتی ترقی کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

پاکستان نے مغربی سرحد پر ایک لاکھ ستر ہزار فوج تعینات کی۔ آپریشن ضرب عضب کے دوران حقانی نیٹ ورک کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم تباہ کر دیا۔ کشمیر کے بغیر بھارت سے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

انھوں نے بتایا کہ امریکہ سے سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے دوسرے دور میں بات چیت ہوئی ہے جس کے دوران ایٹمی ٹیکنالوجی، سائنس، دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون پر تبادلہ کیا گیا۔