counter easy hit

یا رسول اللہ عورت پر سب آدمیوں سے زیادہ حق اس کے شوہر کا اور مرد پر اس کی ماں کا کیوں؟ طب نبویﷺ سے حقوق الزّوجین پر مبنی شاندار تحریر

حدیث ۱: حاکم نے امّ المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی ، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:’’عورت پر سب آدمیوں سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے اور مرد پر اس کی ماں کا۔‘‘(’’المستدرک‘‘،للحاکم،کتاب البروالصلۃ،باب اعظم الناس حقا۔۔۔إلخ،الحدیث:۷۴۱۸،ج۵،ص۲۴۴۔ و’’کنزالعمال ‘‘،کتاب النکاح،الحدیث:۴۴۷۶۴،ج۱۶،ص۱۴۱۔)حدیث ۲تا۵: نسائی ابوہریرہ

سے اور امام احمد معاذ سے اور حاکم بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر میں کسی شخص کوکسی مخلوق کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔‘‘ (’’المستدرک‘‘،للحاکم،کتاب البروالصلۃ،باب حق الزوجۃ،الحدیث:۷۴۰۶،ج۵،ص۲۴۰۔) اسی کے مثل ابو داود اور حاکم کی روایت قیس بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہے، اس میں سجدہ کی وجہ بھی بیان فرمائی کہ اللہ تعالیٰ نے مردوں کا حق عورتوں کے ذمہ کر دیا ہے۔ (’’سنن أبي داود‘‘،کتاب النکاح،باب فی حق الزوج علی المرأۃ،الحدیث:۲۱۴۰،ج۲،ص۳۳۵۔ )حدیث ۶: امام احمد و ابن ماجہ و ابن حبان عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم: اگر میں کسی کو حکم کرتا کہ غیر خدا کے لیے سجدہ کرے تو حکم دیتا کہ عورت اپنے شوہر کو سجدہ کرے، قسم ہے اس کی جس کے قبضۂ قدرت میں محمد (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم) کی جان ہے(۱) عورت اپنے پروردگار کا حق ادا نہ کر ے گی جب تک شوہر کے کُل حق ادا نہ کرے۔ (’’سنن ابن ماجہ‘‘، أبواب النکاح،باب حق الزوج علی المرأۃ،الحدیث:۱۸۵۳،ج۲،ص۴۱۱۔)حدیث ۷: امام احمد انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، فرماتے ہیں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم: اگر آدمی کا آدمی کے لیے سجدہ کرنادرست ہوتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے کہ اس کا اس کے ذمہ بہت بڑا حق ہے قسم ہے اس کی

جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے(۱) اگر قدم سے سر تک شوہر کے تمام جسم میں زخم ہوں جن سے پیپ اور کچ لہو(2) بہتا ہو پھر عورت اسے چاٹے تو حقِ شوہر ادانہ کیا۔ (’’المسند‘‘،للإمام أحمد بن حنبل،مسند أنس بن مالک،الحدیث:۱۲۶۱۴،ج۴،ص۳۱۷۔)حدیث ۸: صحیحین میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:’’شوہر نے عورت کو بلایا اس نے انکار کر دیا اور غصہ میں اس نے رات گزاری تو صبح تک اس عورت پر فرشتے لعنت بھیجتے رہتے ہیں ۔‘‘ (4) اور دوسری روایت میں ہے کہ: ’’جب تک شوہر اس سے راضی نہ ہو، اللہعزوجل اُس عورت سے ناراض رہتا ہے۔ (’’صحیح مسلم‘‘،کتاب النکاح،باب تحریم امتناعھا من فراش زوجھا،الحدیث:۱۲۱(۱۴۳۶)،۱۲۲(۱۴۳۶)ص۷۵۳۔)حدیث ۹: امام احمد و ترمذی و ابن ماجہ معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ حضورِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جب عورت اپنے شوہر کو دنیا میں ایذا دیتی ہے تو حورعین کہتی ہیں خدا تجھے قتل کرے ،اِسے ایذا نہ دے یہ تو تیرے پاس مہمان ہے ،عنقریب تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس آئے گا۔‘‘ (’’جامع الترمذی‘‘،أبواب الرضاع،الحدیث:۱۱۷۷،ج۲،ص۳۹۲۔)حدیث ۱۰: طبرانی معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورت ایمان کا مزہ نہ پائے گی جب تک حقِ شوہر ادا نہ کرے۔‘‘ (’’المعجم الکبیر‘‘،الحدیث:۹۰،ج۲۰،ص۵۲ ۔)حدیث ۱۱: طبرانی میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے راوی، کہ فرمایا: ’’جو عورت خدا کی اطاعت کرے اور شوہر کا حق ادا کرے اور اسے نیک کام کی

یاد دلائے اور اپنی عصمت اور اس کے مال میں خیانت نہ کرے تو اس کے اور شہیدوں کے درمیان جنت میں ایک درجہ کا فرق ہوگا، پھر اس کا شوہر باایمان نیک خو ہے تو جنت میں وہ اس کی بی بی ہے، ورنہ شہدا میں سے کوئی اس کا شوہر ہوگا۔‘‘ (’’المعجم الکبیر‘‘،الحدیث:۲۸،ج۲۴،ص۱۶۔ )حدیث ۱۲: ابو داود و طیالسی و ابن عساکر ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ’’شوہر کا حق عورت پر یہ ہے کہ اپنے نفس کو اس سے نہ روکے اور سوا فرض کے کسی دن بغیر اس کی اجازت کے روزہ نہ رکھے اگر ایساکیا یعنی بغیر اجازت روزہ رکھ لیا تو گنہگار ہوئی اور بدون اجازت اس کا کوئی عمل مقبول نہیں اگر عورت نے کر لیا تو شوہر کو ثواب ہے اور عورت پر گناہ اور بغیر اجازت اس کے گھر سے نہ جائے، اگر ایسا کیا تو جب تک توبہ نہ کرے اللہ (عزوجل) اور فرشے اس پر لعنت کرتے ہیں ۔ عرض کی گئی اگرچہ شوہر ظالم ہو۔ فرمایا: اگرچہ ظالم ہو۔‘‘ (’’کنزالعمال ‘‘،کتاب النکاح،رقم:۴۴۸۰۱،ج۱۶،ص۱۴۴۔)حدیث ۱۳: طبرانی تمیم داری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورت پر شوہر کا حق یہ ہے کہ اس کے بچھونے کو نہ چھوڑے اور اسکی قسم کو سچا کرے اور بغیر اس کی اجازت کے باہر نہ جائے اور ایسے شخص کو مکان میں آنے نہ دے جس کا آنا شوہر کو

پسند نہ ہو۔‘‘ (’’المعجم الکبیر‘‘،باب التاء،الحدیث:۱۲۵۸،ج۲،ص۵۲۔)حدیث ۱۴: ابونعیم علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ فرمایا: ’’اے عورتو(۱) خدا سے ڈرو اور شوہر کی رضا مندی کی تلاش میں رہو، اس لیے کہ عورت کو اگر معلوم ہوتا کہ شوہر کا کیا حق ہے تو جب تک اس کے پاس کھانا حاضر رہتا یہ کھڑی رہتی۔‘‘ (’’کنزالعمال ‘‘،کتاب النکاح،رقم:۴۴۸۰۹،ج۱۶،ص۱۴۵۔)حدیث ۱۵: ابونعیم حلیہ میں انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورت جب پانچوں نمازیں پڑھے اور ماہِ رمضان کے روزے رکھے اور اپنی عفّت کی محافظت کرے اور شوہر کی اطاعت کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہو۔‘‘ (’’حلیۃ الاولیاء‘‘،الحدیث:۸۸۳۰،ج۶،ص۳۳۶۔)حدیث ۱۶: ترمذی ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ’’جو عورت اس حال میں مری کہ شوہر راضی تھا، وہ جنت میں داخل ہوگی۔‘‘ (’’جامع الترمذی‘‘،أبواب الرضاع،باب ماجاء فی حق الزوج علی المرأۃ،الحدیث:۱۱۶۴،ج۲،ص۳۸۶۔)حدیث ۱۷: بیہقی شعب الایمان میں جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’تین شخص ہیں جن کی نماز قبول نہیں ہوتی اور ان کی کوئی نیکی بلند نہیں ہوتی: (۱) بھاگا ہوا غلام جب تک اپنے آقاؤں کے پاس لوٹ نہ آئے اور اپنے کو ان کے قابو میں نہ دے دے۔ اور(۲) وہ عورت جس کا شوہر اس پر ناراض ہے اور (۳) نشہ والا جب تک ہوش میں نہ آئے ۔ (’’شعب الایمان‘‘،باب فی حقوق الاولاد والأہلین،الحدیث:۸۷۲۷،ج۶،ص۴۱۷۔ )

یہ چند حدیثیں حقوقِ شوہر کی ذکر کی گئیں عورتوں پر لازم ہے کہ حقوقِ شوہر کا تحفظ کریں اور شوہر کو ناراض کر کے اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کاوبال اپنے سر نہ لیں کہ اس میں دنیا و آخرت دونوں کی بربادی ہے نہ دنیا میں چین نہ آخرت میں راحت۔اب بعض وہ احادیث ذکر کی جاتی ہیں کہ مردوں کو عورتوں کے ساتھ کس طرح پیش آنا چاہیے ، مردوں پر ضرور ہے کہ ان کا لحاظ کریں اور ان ارشاداتِ عالیہ کی پابندی کریں ۔حدیث ۱۸: بخاری و مسلم ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورتوں کے بارے میں بھلائی کرنے کی وصیت فرماتا ہوں تم میری اس وصیت کو قبول کرو ۔ وہ پسلی سے پیدا کی گئیں اور پسلیوں میں سب سے زیادہ ٹیڑھی اوپر والی ہے اگر تو اسے سیدھا کرنے چلے تو توڑ دے گا اور اگر ویسی ہی رہنے دے تو ٹیڑھی باقی رہے گی۔‘‘(’’صحیح البخاري‘‘،کتاب النکاح،باب الوصاۃ بالنساء، الحدیث:۵۱۸۶، ج۳، ص۴۵۷۔)اور مسلم شریف کی دوسری روایت میں ہے، کہ ’’عورت پسلی سے پیدا کی گئی، وہ تیرے لیے کبھی سیدھی نہیں ہو سکتی اگر تو اسے برتنا چاہے تو اسی حالت میں برت سکتا ہے اور سیدھا کرنا چاہے گا تو توڑ دے گا اور توڑنا طلاق دینا ہے۔‘‘ (’’صحیح مسلم‘‘،کتاب الرضاع،باب الوصیۃ بالنساء،الحدیث:۶۱۔(۱۴۶۸)،ص۷۷۵۔حدیث ۱۹: صحیح مسلم میں انھیں سے مروی، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مسلمان مرد عورت مومنہ کو مبغوض نہ رکھے اگر اس کی ایک عادت بُری معلوم ہوتی ہے دوسری پسند ہوگی۔‘‘ (المرجع السابق،الحدیث:۶۳۔(۱۴۶۹)،ص۷۷۵۔ ) یعنی تمام عادتیں خراب نہیں ہوں گی جب کہ اچھی بُری ہر قسم کی باتیں ہو ں گی تو مرد کو یہ نہ چاہیے کہ خراب ہی عادت کو دیکھتا رہے بلکہ بُری عادت سے چشم پوشی کرے اور اچھی عادت کی طرف نظر کرے۔حدیث ۲۰: حضورِ اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں اچھے وہ لوگ ہیں جو عورتوں سے اچھی طرح پیش آئیں ‘‘۔(’’سنن ابن ماجہ‘‘،أبواب النکاح،باب حسن معاشرۃ النساء،الحدیث:۱۹۷۸،ج۲،ص۴۷۸۔)حدیث ۲۱: صحیحین میں عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی شخص اپنی عورت کو نہ مارے جیسے غلام کو مارتا ہے پھر دوسرے وقت اس سے مجامعت کرے گا۔‘‘ (’’صحیح البخاري‘‘،کتاب النکاح،باب مایکرہ من ضرب النساء،الحدیث:۵۲۰۴،ج۳،ص۴۶۵۔)دوسری روایت میں ہے، ’’عورت کو غلام کی طرح مارنے کا قصد کرتا ہے (یعنی ایسا نہ کرے) کہ شاید دوسرے وقت اسے اپنا ہم خواب کرے۔‘‘ (’’صحیح البخاري‘‘،کتاب التفسیر،سورۃ (والشمس وضحٰھا)،الحدیث:۴۹۴۲،ج۳،ص۳۷۸۔) یعنی زوجیت کے تعلقات اس قسم کے ہیں کہ ہر ایک کو دوسرے کی حاجت اور باہم ایسے مراسم کہ ان کو چھوڑنا دشوار لہٰذا جوان باتوں کا خیال کرے گا مارنے کا ہرگز قصد نہ کرے گا۔a,man, asked Hazrat Muhammad S.A.W.W, that, why, a, husband, has, every, right, on, women, but, women, have, less, right, on, man, than, his, mother

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website