counter easy hit

عقیدہ ختم نبوت پر حلف کے بجائے اقرار نامہ

اسلام آباد: الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار کو اب قسم کھانے کی ضرورت نہیں بلکہ صرف اقرار کرنا ہوگا

Agreement instead of the oath on belief of end prophecyالیکشن میں حصہ لینے کے لئے کسی بھی مسلم امیدوار کو عقیدہ ختم نبوت پر حلف اٹھانے یا قسم کھانے کی ضرورت نہیں بلکہ امیدوار کو صرف اقرار کرنا پڑے گا، وفاقی حکومت نے نئے الیکشن قانون 2017 میں امیدوار کے لئے عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے میں حلف نامہ یا قسم اٹھانے کے الفاظ کو ختم کر کے ان کو اقرار نامہ کے الفاظ میں تبدیل کر دیا ہے جس پر سابق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ قانون میں مذہبی حوالے سے ترمیم آئین کے آرٹیکل 227 کے منافی ہے،

پاکستان میں قرآن و سنت کے خلاف کوئی بھی قانون سازی نہیں ہو سکتی، اگر حکومت کہتی ہے کہ اس ترمیم سے کچھ فرق نہیں پڑتا تو اس نے حلف نامہ میں یہ تر میم کیوں کی ہے اس کی اب کیا ضرورت پڑ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ حلف نامے میں ترمیم دراصل وزیر خارجہ کی تقاریر کا تسلسل ہے جو کہ اپنے نااہل آقا کی زبان بول رہا ہے اور مغرب کی خوشنودی حاصل کر نے کی کوشش کی جا رہی ہے اس لئے حلف نامہ کی جگہ اقرار نامہ کے الفاظ کو شامل کیا جا رہا ہے۔