counter easy hit

مولانا فضل الرحمان کا دھرنا روکنے کیلئے قومی خزانے سے 10 کروڑ کی لاگت استعمال ہوئی مگر عمران خان کے مارچ پر کتنی رقم ضائع ہوئی تھی؟ افسوسناک انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) اس سال جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے تشکیل دیئے گئے دھرنے نے 2014میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کے مقابلے میں حکومت کو 13 فیصد نقصان پہنچایا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے ضمنی امداد کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجی گئی سمری میں10 کروڑ کی

پوری دنیا سے فحش فلموں کی اداکارائیں سال میں ایک بار ایک خاص جگہ پر اکٹھی ہوتی ہیں ، مگر کیوں ؟ حیران کن انکشاف

ضمنی امداد کی منظوری کی درخواست کی گئی ہے جسے اس کے مطابق جے یو آئی ف کی جانب سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی تاریخ کے اعلان یعنی 27 اکتوبر سے شروع ہونے والے احتجاج سے نمٹنے کیلئے استعمال کیا گیا ہے،روزنامہ جنگ میں عمر چیمہ نے لکھا کہ اس سے پہلے 2014 میں اسی وزارت کو پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دھرنے سے نمٹنے کیلئے جو ضمنی میزانیہ امداد دی گئی تھی وہ 74 کروڑ 54 لاکھ 60 ہزار تھی جو اس سال کے دھرنے کیلئے ضمنی بجٹ سے 87 فیصد زیادہ تھی.سمری کے مطابق اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری (آئی سی ٹی) انتظامیہ نے آگاہ کیا تھا کہ 27 اکتوبر 2019 کو سیاسی جماعتوں کے احتجاج یا دھرنے کی دھمکی کے باعث سیکورٹی کے ضروری انتظامات کئےگئے. پچھلے ضابطے کے مطابق سیکورٹی کیلئے زیادہ تر گاڑیاں پاک آرمی اور رینجر کو فراہم کی گئیں. اس حوالے سے آئی سی ٹی انتظامیہ اور آئی سی ٹی پولیس نے ڈیمانڈ نمبر 67 (آئی ڈی 1438 اور آئی ڈی 1457) بالترتیب ڈپٹی کمشنر آفس، اسلام آباد اور آئی سی ٹی پولیس کے تحت مالی سال 2019-20 کیلئے ضمنی امداد کے ذریعے 100 ملین روپے کے مجموعی اضافی فنڈز کی فراہمی کی درخواست کی ہے.ان فنڈز کو ایندھن کی خریداری، گاڑیوں کی خدمات، کھانا، مشنری اور دیگر خدمات کیلئے استعمال کیا گیا. مخصوص صورتحال اور موجودہ مختص رقم کی کمی کے باعث فنانس ڈویژن نے 100 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری کیلئے پروپوزل کی منظوری یا توثیق اس شرط سے مشرط کی کہ وزارت داخلہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بعد وقوع منظوری کیلئے سمری بھیجے گی۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ بالا کے پیش نظر یہ تجویز دی جاتی ہے کہ اضافی فنڈز کیلئے بعد وقع منظوری دی جاسکتی ہے. اگرچہ پی ٹی آئی نے 126 دن تک دھرنا جاری رکھا، جے یو آئی ف نے 17 دن بعد دھرنا ختم کردیا.پارلیمان کے سامنے تشکیل دیئے گئے پی ٹی آئی دھرنے کے مقابے میں جے یو آئی ف کو کشمیر روڈ پر جگہ دی گئی. 2014 کے دھرنے کے لحاظ سے دو مختلف اعداد و شمار سرکاری طور پر جاری کئے گئے.جیسا کہ مالی سال 2015-16 کیلئے بجٹ آیا تو اطلاعات آئیں کہ دھرنے سے متعلق پولیسنگ اور انتظامی مقصد کیلئے وزارت داخلہ کیلئے 745.46 ملین روپے کی ضمنی امداد منظور کی گئی.بجٹ دستاویز سے پہلے قومی اسمبلی میں پی پی پی کی مسرت رفیق مہیسر نے اعتراض اٹھایا تھا جنہوں نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دھرنوں کیلئے سیکورٹی سے متعلق اخراجات کے حوالے سے تفصیلی معلومات مانگی تھیں. اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد کی جانب سے جنوری 2015 میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا کہ اس حوالے سے 877.819 ملین روپے خرچ ہوئے. اس کے برعکس دھرنے کی مرکزی منتظم پی ٹی آئی نے اس سے نمٹنے پر آنے والے سرکاری اخراجات کے نصف سے بھی کم خرچ کیا.اگر پی ٹی آئی کی داخلی خط و کتابت سے رہنمائی لی جائے جسے دی نیوز نے اس وقت رپورٹ کیا تھا تو یومیہ بنیاد پر اس کا اوسط خرچہ 2.4 ملین روپے تھا جو مل کر کُل 300.91 ملین روپے ہوگیا تھا اور پارٹی مالی طور پر پریشان تھی اور پھر اسی وقت عمران خان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا. اخبار کے مطابق اسلام آباد سے باہر پی ٹی آئی کی ریلیاں اور جلسے مذکورہ بالا بیان کئے گئے بجٹ سے الگ ہیں. جے یو آئی ف نے 17 دنوں میں کتنا خرچہ کیا یہ ابھی تک معلوم نہیں.تاہم حساس ایجنسیوں کے تخمینوں سے اشارہ ملتا ہے کہ پہلے تین دنوں میں یہ اخراجات ایک ارب روپے سے تجاوز کرگئے تھے. اس میں پاکستان کے مختلف حصوں سے اسلام آباد پہنچنے کیلئے ٹرانسپورٹیشن پر خرچ کی گئی رقم شامل ہے۔

GOVERNMENT, OF, PAKISTAN, SPENT, BILLIONS, TO, STOP, FAZAL UR RAHMAN, DHARNA, REVEALED, THE, TRUTH, BY, AUTHORITIES

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website