علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ایشیاء کی بڑی فاصلاتی نطام تعلیم کی حامل یونیورسٹی، مقصد ‘تعلیم سب کے لیے ہے، ملک توقیر احمد خان ریجنل ڈاریکٹر راولپنڈی ریجن
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی راولپنڈی ریجن کے ڈاریکٹر ڈاکٹر ملک توقیر احمد خان نے کہا ہے کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ایشاء کی بڑی فاصلاتی نطام 

کسی بھی مضمون کو پڑھنے، مشقیں جمع کروانے اور امتحان کی تیاری کے لئے تقریباً اٹھار ہ ہفتے دیئے جاتے ہیں۔ اس دورانئے کو سمسٹر کہتے ہیں۔ سال کے دوران دو سمسٹر وں میں داخلہ ہوتا ہے۔ بہار سمسٹر کا داخلہ فروری/مارچ میں اور خزاں کا داخلہ اگست/ستمبر میں شروع ہوتا ہے اور ان کا سٹڈی پیریڈ بالترتیب جون تا اکتوبر اور دسمبر تا اپریل ہوتا ہے۔
پروگرام/کورس یونیورسٹی مختلف سطح کے پروگرام بیرون ملک طلبہ کے لئے پیش کرتی ہے ۔ جیسے میٹرک، انٹرمیڈیٹ،بی اے، بی کام وغیرہ۔ ہر پروگرام میں کئی مضامین شامل ہوتے ہیں۔ کسی ایک پروگرام کی تکمیل کے لئے مقررہ تعداد میں کریڈٹ حاصل کرنا بالفاظ دیگر کورسز میں کامیابی حاصل کرنا ضروری ہے۔ بعض کورس مکمل کریڈٹ اور بعض نصف کریڈٹ ہوتے ہیں۔ مکمل کریڈٹ کورس میں اٹھارہ یونٹ/اسباق ہوتے ہیں اوراس کی چار مشقیں ہوتی ہیں جبکہ نصف کریڈٹ میں نویونٹ اور دو مشقیں ہوتی ہیں۔ میٹرک پروگرام کے لئے مکمل کورس 12 یونٹ اور نصف کورس 6 یونٹ پر مشتمل ہوتا ہے۔یونٹ کورس کے نفس مضمون کا ایک واضح حصہ یونٹ کہلاتا ہے جو عموماً 35 سے 40 صفحات پر مشتمل ہوتا ہے۔ آپ اسے ایک ہفتے کا مطالعاتی مواد بھی کہہ سکتے ہیں۔ روزانہ تقریباً 2 گھنٹے یا ہفتے میں بارہ سے چودہ گھنٹے تک کا وقت ایک یونٹ کے مطالعہ کے لیے کافی ہوگا۔مشقیں تدریس کا لازمی حصہ ہیں۔ ہر کورس کے مخصوص حصے یا یونٹوں پر مبنی مشقیں ٗسوالناموں کی شکل میں کتب کے ساتھ بھیجی جاتی ہیں۔ جنہیں حل کرکے طلبہ نے شیڈول کے مطابق اپنے متعلقہ شعبہ کو روانہ کرنی ہوتی ہیں۔ کورس کے دوران ان مشقوں کو حل کرنے سے رہنمائی حاصل ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ مشقیں مسلسل جائزہ کا حصہ ہیں۔ مشق میں حاصل کردہ نمبروں سے طلبہ کو اپنی کارکردگی کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مشقیں آخری امتحان کی تیاری میں بھی مدد دیتی ہیں۔ مشقوں میں حاصل کردہ نمبر آخری امتحان کے نمبروں میں ایک خاص تناسب سے شامل کئے جاتے ہیں۔ مشقوں میں کامیابی کے لئے مجموعی طور پر کم از کم 40% نمبر حاصل کرنا ضروری ہیں۔ مشقوں میں غیر حاضری یا ناکامی کی صورت میں طلبہ امتحان میں فیل قرار دیئے جاتے ہیں۔ یعنی جو طالب علم مشقوں میں فیل ہوگا وہ اس کورس میں فیل تصور ہوگا۔ خواہ وہ آخری امتحان میں پاس بھی ہوجائے، ہر مشق کے لئے تین عدد مشقی فارم مہیا کئے جاتے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ بغیر کوئی وجہ بتائے کسی بھی طالب علم کا تاخیر سے موصولہ مشقی کام رد کر سکتی ہے۔ جس کے لیے طالب علم کسی عدالت سے رجوع کرنے کا مجاز نہ ہو گا۔
آخری امتحان ہر سمسٹر کے اختتام یعنی کورس کی آخری مشق جمع کرانے کے بعد آخری امتحان ہوتا ہے۔ جس کے لئے طلبہ کو رول نمبر سلپ جاری کی جاتی ہے ٗ یہ رول نمبر سلپ کمرہ امتحان میں ممتحن کو طلب کرنے پر پیش کرنا ہوتی ہے۔ آخری امتحان اور مشقوں کے نمبروں کا رزلٹ میں شمار درج ذیل تناسب سے کیا جاتا ہے۔ آخری امتحان کے نمبر 70 فیصد مشقوں کے نمبر 30 فیصد – کورس پاس کرنے کے لئے مشقوں اور آخری امتحان میں علیحدہ علیحدہ40 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہیں۔ ایسا طالب علم جس نے مشقوں میں 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کئے ہوں اسے پورے کورس میں فیل تصور کیاجاتا ھے اور اگر متعلقہ کورس پاس کرنا ناگزیر ہو تو اس کورس میں از سر نو داخلہ لینا ہوتا ھے – ایسا طالب علم جس نے مشقوں میں40 فیصد نمبر حاصل کر لئے ہوں لیکن آخری امتحان میں فیل ہوگیا ہو تو وہ صرف امتحان کی فیس جمع کروا کر مزید دو مرتبہ یکے بعد دیگرے دو مسلسل سمسٹروں میں امتحان دینے کا اہل ہوتا ھے .علامہ اقبال اوپن یونیورسٹینے نئے سیشن سمسٹربہار2018ءکے داخلے پاکستان کےتمام صوبوں ٗ آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں یکم فروری2018ء سے ایک ساتھ شروع ہوے تھے ۔ جس کے بعد ٹیوٹر بریفنگ کا اہتمام کیا گیا








