دنیا کی چند اہم ترین ایجادات کا سہرہ مسلمانوں کے سر پر ہے۔

کافی
پندرہویں صدی میں یمن میں کافی کا بہت استعمال کیا جاتا تھا۔ یمن سے کافی نکلی تو پوری سلطنتِ عثمانیہ میں پھیلی۔ اس وقت کے کیتھولک حکمرانوں نے کافی کو مسلمانوں کا مشروب قرار دے دیا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ کافی دنیا بھر میں پھیلی اور یورپی تہذیب کا حصہ بن گئی۔
الجبراء
مسلمان سائنسدان اور ریاضی دان الخوارزمی کو بابائے الجبراء کہا جاتا ہے۔ گیارہویں اور بارہویں صدی میں الخوارزمی کی لھکی ہوئی کتابوں کا لاطینی زبان میں ترجمہ بھی کیا گیا۔ اگر الجبراء ایجاد نہ ہوتا تو شائد ہماری دنیا آج اتنی ترقی یافتہ نہ ہوتی۔
ڈگری دینے والے ادارے
آج جو مختلف ادارے طالبعلموں کو ڈگری دیتے ہیں ان کا اجراء بھی ایک مسلمان نے کیا تھا۔ 859ء میں ایک مسلمان عورت فاطمہ الفحری نے پہلے باقائدہ سکول کی بنیاد مراکش میں رکھی تھی۔ اس سکول کا نام الکرائونی سکول رکھا گیا تھا۔ اس سکول میں طالبعلم کو سال کے اختتام پر ایک سرٹیفکیٹ دیا جاتا تھا جس کو اجازہ کہا جاتا تھا اور یہاں سے دنیا بھر میں ڈگری دینے والے اداروں کا آغاز ہوا۔
فوجی بینڈ
فوجی بینڈ کا تصور بھی مسلمانوں نے ہی پیش کیا تھا۔ چودھویں صدی میں سلطنت عثمانیہ میں مہتر بینڈ موجود تھا جو تیز موسیقی بجاتے تھے تاکہ دشمن فوج ڈر جائے اور اتحادیوں کے حوصلے بلند ہوں۔
کیمرہ













