counter easy hit

سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری عمران خان کے خلاف جو سیتا وائٹ کیس لا رہے ہیں تو ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئیے

لاہور: سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری عمران خان کے خلاف جو سیتا وائٹ کیس لا رہے ہیں تو ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئیے۔ سیاست میں کسی کو اتنا نہیں گرنا چاہئیے۔

Former Chief Justice Iftikhar Chaudhry, is bringing Sita White case against Imran Khan so they should not do thatعارف نظامی کا کہنا ہے کہ یہ عمران خان کی جوانی کی لغزش تھی۔۔عمران خان پہلے تو اس بات سے انکار کرتے رہے کہ ان کی کوئی بیٹی ہے لیکن نوے کی دہائی میں انہوں نے لاس اینجلس کے ہائی کورٹ میں یہ بات تسلیم کی ہے ان کی بیٹی ہے جب کہ اب عمران خان کی اس بیٹی کو جمائما سنبھال رہی ہیں۔ لیکن اس تمام صورتحال میں اس بچی کا کوئی قصور نہیں ہے کہ اس کو سیاست میں گھسیٹا جا رہا ہے۔عارف نظامی کا کہنا تھا کہ اگر افتخار چوہدری نے الیکشن لڑنا ہے تو وہ سیدھی طرح لڑیں کیونکہ اس طرح کی چیزیں سامنے لا کر وہ الیکشن نہیں جیت سکتے۔افتخارچوہدری کو اتنا نہیں گرنا چاہئے، اگر الیکشن لڑنا ہے تو سیدھی طرح لڑیں۔دوسری طرف جب ان کے اپنے بیٹے پر الزام لگا تو انہوں نے بیٹے سے متعلق خود ہی بنچ بنالیا اور فیصلہ سنادیا۔یاد رہے سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدرینے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف مبینہ طور پر ان کی اور دولت مند برطانوی خاتون سیتا وائٹ کی ناجائز اولاد کے معاملے پرسپریم کورٹ میں آرٹیکل 1-62 ایف کے تحت درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ افتخار چوہدری کا کہنا تھا کہعمران خان کیخلاف سنگین الزامات موجود ہیں کہ ان کا ایک ’’پیارا بچہ‘‘ ہے، مجھے نہیں معلوم اردو میں ان الفاظ کو کیسے بیان کیا جائے کیونکہ ہماری بیٹیاں بھی یہ بات سن رہی ہوں گی۔ اگرچہ عمران خان پاکستان میں اس بیٹی کو قبول نہیں کرتے لیکن پاکستان سے باہر وہ اسے قبول کرتے ہیں۔ دوسری طرف معروف صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ پاکسان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اس وقت جو بھی سیاست کر رہے ہیں وہ تبدیلی کی سیاست ہے۔لیکن اب عمران خان کے خلاف جو بھی متنازعہ باتیں چل رہی ہیں۔یہ عمران خان کو اقتدار میں آنے سے روکنے کی آخری کوشش ہے۔ایک ہفتے پہلے ریحام خان کی کتاب کا سلسلہ شروع ہوا۔جس میں عمران خان پر بہت سنگین الزامات لگائے گئے۔ اس کے بعد عمران خان جب عمرہ پر گئے تو ان کے قریبی دوست ذلفی بخاری کا ایشو بنایا گیا۔اور اس ایشو کے بعد میڈیا اور سیاست دانوں نے عمران خان کو نواز شریف کے قریب لا کھڑا کیا۔اس کے علاوہ عام انتخابات کے لیے جو کاغذات نامزدگی جمع کروایے جا رہے ہیں تو اس میں بھی سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری عمران خان پر اعتراضات کر رہے ہیں اور سیتا وائٹ کا قصہ لا رہے ہیں۔