counter easy hit

بھارت پاکستان کے ایٹمی میزائل سے نہیں بلکہ کس ہتھیار کے ڈر سے مسلسل دھمکیا ں دے رہا ہے؟ جان کر آپ بھی فخر کریں گے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)معروف صحافی مظہر برلاس اپنے آج کے کالم میں لکھتے ہیں کہ بھارتی اپوزیشن راہول گاندھی کی قیادت میں اپنے وزیراعظم نریندر مودی سے حساب کتاب مانگ رہی ہے، جیسا انسان خود ہوتا ہے ویسی ہی اس کی دوستیاں ہوتی ہیں، مودی نے آس پاس کے ملکوں میں بھی کرپٹ افراد سے دوستیاں کیں اب مودی کی اپنی کرپشن سامنے آ گئی ہے

بھارتی تاریخ میں پہلیمرتبہ ایسا ہو رہا ہے کہ ایک غیرملکی سربراہ نے بھارتی وزیر اعظم کو چور قرار دیا ہے۔مودی نے انیل امبانی کی ایسی کمپنی کے حوالے تیس ہزار کروڑ کر دیئے جو صرف دس روز پہلے بنی تھی، انیل امبانی کو جہازوں کا بھی کچھ پتہ نہیں اور یاد رہے کہ انیل امبانی خود 45ہزار کروڑ کا مقروض ہے۔ بھارتی آرمی چیف جنرل راوت کو پتہ ہے کہ بھارتی فوج پاکستان سے نہیں لڑ سکتی ابھی چند دن پہلے انڈین ایئرفورس کے سربراہ نے انکشاف کیا تھا کہ ہم پاکستان سے نہیں لڑ سکتے ، اگر ہمارے پاس دو سو جہاز اور بھی آ جائیں تو ہم پاکستان کی فضائیہ کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔جنرل راوت نے خود اڑی سیکٹر میں کمانڈ کر رکھی ہے انہیں اچھی طرح پتہ ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج کے حالات بڑے پتلے ہیں انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ بھارت میں پندرہ سے زیادہ آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ بھارتی نوجوان فوج میں بھرتی ہونے سے گریزاں ہیں، انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ بھارتی فوجیوں کو کھانا بھی پورا نہیں ملتا، انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ بھارتی فوجیوں کی وردیاں پھٹی ہوتی ہیں، انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ اجیت کمار دوول نے سازشوں کا جو جال خطے میں پھیلایا تھا خود بھارت اس کا شکار ہو گیا ہے، جنرل راوت کو پتہ ہے کہ پاکستان کے پاس میزائل ٹیکنالوجی بہتر ہے انہیں یہ بھی پتہ ہے پاکستان نے 2004ء میں ٹیکنیکل ویپن تیار کئے تھے ان ٹیکنیکل ویپنز نے اسرائیل سمیتکئی ملکوں کو پریشان کر دیا تھا۔جنرل راوت کو پتہ ہے کہ پاکستانی میزائل لمحوں میں کئی بھارتی شہروں کو خاک کا ڈھیر بنا سکتے ہیں ۔جنرل بپن راوت کو یہ بھی خبر ہے سکھ 2020ء میں خالصتان کیلئے ریفرنڈم کروانا چاہتے ہیں ، خالصتان کے بنتے ہی کشمیر بھارت سے الگ ہو جائےگا، بھارتی فوج کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دبانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے بھارت خود اندرونی و بیرونی حالات سے پریشان ہے وہ کسی اور کو کیا پریشان کرے گا ۔