counter easy hit

شب قدر کا نام شب قدر کیوں پڑا؟ سبحان اللہ کا ورد جاری کروا دینے والی تحریر

شیخ ابن عثيمينؒ فرماتے ہیں: شب قدر کا نام شب قدر اس لیے پڑا کیونکہ:یہ لفظ، قدر یعنی مقام ومرتبے سے بنا ہوا ہے. کہتے ہیں فلاں عظیم القدر ہے یعنی مرتبے والا ہے. اسی طرح الله سبحانہ و تعالیٰ کے ہاں اس رات کی انتہائی قدر و منزلت ہے۔ یہ ہزار

جنسی درندوں کے ساتھ کیا کرنا چاہیے ۔۔۔۔ ایک مصری لڑکی نے پوری دنیا کی لڑکیوں کے لیے انوکھی مثال قائم کر دی

 

مہینوں سے بہتر ہےیا یہ لفظ قدر یعنی تقدیر سے بنا ہے کیونکہ اس میں اس سال ہونے والی تمام چیزوں کی تقدیر لکھی جاتی ہے اور جو کچھ ہونے والا ہے سب کچھ لکھا جاتا ہے. یہ الله تعالٰی کی حکمت، اس کی مضبوط کاریگری اور تخلیق کا بیان ہے. کہتے ہیں کہ یہ نام اس لیے پڑا کہ اس رات میں عبادت کا بہت عظیم مرتبہ ہے. نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: من قام ليلة القدر إيمانا واحتسابا غفرله ما تقدم من ذنبه جو شخص شب قدر میں ایمان اور ثواب کی نیت کے ساتھ قیام کرے اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں. (متفق علیہ)شب قدر میں دعا….سیدہ عائشہ صدیقہ رضی الله عنھا فرماتی ہیں: قُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَرَأَيْتَ إِنْ عَلِمْتُ أَيُّ لَيْلَةٍ لَيْلَةُ الْقَدْرِ مَا أَقُولُ فِيهَا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ قُولِي:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ إِنَّكَ عُفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي…..میں نے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم سے کہا: اے الله کے رسول صلی الهہ علیہ وسلم! اگر مجھے معلوم ہو جائے کہ کون سی رات لیلۃ القدر ہے تو میں اس میں کیا پڑھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پڑھو….اللهم إنك عفو كريم تحب العفو فاعف عني:اے الله! تو عفو و درگزر کرنے والا ہے، اور عفو و درگزر کرنے کو تو پسند کرتا ہے، اس لیے تو ہمیں معاف و درگزر کر دے (سنن الترمذي) شب قدر کا وقت:راجح (فقہاء کے نزدیک زیادہ مقبول) بات یہ ہے کہ یہ رات رمضان کے آخری عشرۃ کی طاق راتوں میں سے

کوئی ایک رات ہوتی ہے اور ہر سال منتقل ہوتی رہتی ہے. نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو. (صحیح بخاری)شب قدر کی علامات:اس رات کے بعد آنے والی صبح کو، سورج میں تپش نہیں ہوتی.سیدنا ابی بن کعب رضی الله عنہ کہتے ہیں: اس رات کی نشانی یہ ہے کہ سورج اس کی صبح بالکل سفید طلوع ہوتا ہے اس میں کوئی تپش نہیں ہوتی. (صحیح مسلم)اس رات موسم بالکل معتدل رہتا ہے نہ بہت سرد نہ بہت گرم.نبی کریم صلی الله علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں :شب قدر وہ رات ہے جو بالکل نرمی اور سادگی والی رات ہوتی ہے نہ گرم نہ ٹھنڈی، سورج اس کی صبح کو ہلکا سرخ ہوتا ہے. (صحیح الجامع)اس رات چاند کسی تھالی کے ٹکڑے کی مانند طلوع ہوتا ہے.رسول الله صلی اللہ علیہ و سلم، صحابہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں: تم میں سے کسی کو یاد ہے کہ جس وقت چاند طلوع ہوا (وہ کیسا تھا) لیلة القدر وہ رات ہے کہ جس میں چاند طشت کے ایک ٹکڑے کی طرح طلوع ہوتا ہے. (صحیح مسلم)صحیح احادیث سے صرف یہی علامات ثابت ہیں اس کے علاوہ عوام میں اس رات سے متعلق جو بہت ساری باتیں رائج ہیں ان کی کوئی اصل نہیں ہے.اس رات کیا کریں؟نبی کریم صلی الله علیہ وسلم رمضان کی راتوں میں تہجد پڑھا کرتے تھے اور ترتیل سے قرات کیا کرتے تھے. جب کسی رحمت کی آیت سے گزرتے تو سوال کرتے، جب کسی عذاب کی آیت سے گزرتے تو پناہ مانگتے.اسی طرح آپ صلی الله علیہ و سلم نماز، قرأت، دعا اور تفکر سب کو جمع کر لیتے. اور یہی اعمال آخری عشرۃ میں اور دیگر دنوں میں بھی افضل ترین اور کامل ترین اعمال ہیں. امام سفیان ثوریؒ کہتے ہیں :اس رات میرے نزدیک دعا کرنا، نماز سے زیادہ محبوب ہے. جب کہ وہ قرآن پڑھتے ہوئے دعا کرتا ہو اور الله سبحانہ و تعالیٰ کی طرف دعا اور سوال کرنے میں رغبت رکھتا ہو تو شاید اس رات کا اجر پا لے.امام ابن رجبؒ اس قول کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں ان کی مراد یہ ہے کہ زیادہ دعا کرنا اس نماز کی بنسبت زیادہ بہتر ہے جس میں زیادہ دعا نہ کی گئی ہو اور اگر قرآن پڑھتے ہوئے دعا کرے تو یہ اور بہتر ہے.عام مسلمانوں کے لیے بھی دعا کریں .امام نوویؒ کہتے ہیں :مستحب یہ ہے کہ اس رات مسلمانوں کے اہم امور سے متعلق زیادہ سے زیادہ دعا کریں. یہی صالحین اور الله سبحانہ و تعالیٰ کے مومن موحد بندوں کا شعار ہے۔محترم اسلامی بھائیو! رمضان کے آخری عشرے کی مبارک راتوں میں اپنی دعاؤں میں اپنے ان مظلوم مسلمان بھائیوں کو نہ بھولیں جن پر دنیا کےمختلف علاقوں میں ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں.الله سبحانہ و تعالیٰ ہم سب کو شب قدر کی اس عظیم نعمت کا فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے آمین

why, we, call, shab e qadar, as, shab e Qadar, a, very, unique, information

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website