counter easy hit

اسلامی فوجی اتحاد کا وفد راحیل شریف کی سربراہی میں پاکستان کیوں آیا ہے؟

اسلام آباد: اسلامی فوجی اتحاد کا وفد جنرل (ر) راحیل شریف کی قیادت میں پاکستان پہنچ گیا ہے۔

ذرائع کی معلومات کے مطابق اسلامی فوجی اتحاد کے وفد کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے اور وفد کے شرکاء دو روز تک پاکستان میں قیام کریں گے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ اسلامی فوجی اتحاد کے وفد کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی اور جنرل (ر) راحیل شریف وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔ ذرائع کی معلوامت کے مطابق اسلامی فوجی اتحاد کا وفد سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کرے گا، وفد چیئرمین سینیٹ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کرے گا۔ ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان کی سول و عسکری قیادت سے اسلامی فوجی اتحاد کے وفد کی ملاقاتوں میں خطے کی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف اسلامی فوجی اتحاد کے اقدامات پر گفتگو ہوگی۔ ذرائع نے مزید کہا ہے کہ ملاقاتوں میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوگی اور مہمان وفد کی دو روز قیام کے بعد واپسی منگل کو متوقع ہے۔ واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 15 دسمبر 2015 میں اسلامی فوجی اتحاد کا اعلان کیا جس میں ابتدائی طور پر 34 ممالک شریک تھے جو بعدازاں اس کی تعداد 41 تک پہنچ گئی۔ اسلامی فوجی اتحاد کے پہلے کمانڈر پاکستان فوج کے سابق سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف کو نامزد کیا گیا اور اب بھی وہ اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی قیادت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اسلامی فوجی اتحاد کے قیام کا مقصد اسلامی ممالک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں کرنا ہے۔