counter easy hit

عمران خان کو دعوت کیوں نہیں؟

Why donot Imran Khan invite?اسلام آباد: آئینی ماہر بابر ستار نے کہاہے کہ مودی نے پاکستان پر بہت تنقید کی ہوئی ہے، ایسے میں کوئی شرم ہوتی ہے اور کوئی حیا ہوتی ہے

مودی کی شرم و حیا عمران خان کوبلانے میں مانع ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے بابر ستار نے کہا کہ پاکستان میں ایک سیاسی اتفاق رائے موجود ہے کہ انڈیا کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے چاہئے ،اس لئے تعلقات میں بہتری کی کوشش کرتے رہنے چاہئے لیکن ہم بڑے عجیب لوگ بھی ہیں کہ پچھلی دفعہ جب مودی منتخب ہوگئے اور ان کے بلانے پر نواز شریف انڈیا گئے تو نواز شریف پر بڑی لعن طعن کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اب عمران خان کومودی کی تقریب حلف برداری میں نہیں بلایا گیا تو ہم پھر یہ کہہ رہے ہیں کہ کیوں نہیں بلایا لیکن بات یہ ہے کہ مودی نے پاکستان پر بہت تنقید کی ہوئی ہے، ایسے میں کوئی شرم ہوتی ہے اور کوئی حیا ہوتی ہے، مودی کی شرم وحیا عمران خان کوبلانے میں مانع ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اوربھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات بشکک میں تیرہ اورچودہ جون کوہوگی، دونوں رہنماؤں کی ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے قبل ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی ملاقات کرغستان کے دارالحکومت بشکک میں تیرہ اور چودہ جون کو ہوگی۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا عمل شروع کرنے پرتبادلہ خیال کیا جائے گا، دونوں رہنماؤں کی ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے قبل ہوگی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق عمران خان کے وزیراعظم بننے اور نریندرمودی کے بھارت کا دوبارہ وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد پہلی ملاقات ہوگی۔ یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے مودی کو الیکشن میں کام یابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا تھا وہ نریندر مودی کے ساتھ خطے میں امن، ترقی اور خوش حالی کے لیے کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔