counter easy hit

وقار یونس نے خواہش کے باوجود ہیڈ کوچ کے لیے درخواست کیوں نہیں دی؟ ناقابل یقین انکشاف

Why didn't Waqar Younis apply for a head coach despite his desire? Incredible discovery

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق فاسٹ باﺅلر اور ہیڈ کوچ وقار یونس نے قومی ٹیم کا باﺅلنگ کوچ بننے کے لئے درخواست جمع کرا دی ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ہیڈ کوچ کیلئے بھی درخواست دینا چاہتے تھے مگر کچھ وجوہات کی بناء پر رک گئے۔ تفصیلات کے مطابق وقار یونس نے باﺅلنگ کوچ کیلئے درخواست دیتے ہوئے یہ بھی عندیہ دیا تھا کہ ہیڈ کوچ کی دوڑ میں شامل ہو سکتے ہیں اور اس کی وجہ مصباح الحق کا ممکنہ طور پر مقابلے سے باہر ہونا تھا مگر سابق کپتان کے اپلائی کرنے پر وقار نے ہیڈ کوچ کی پوسٹ کا سوچنا چھوڑ دیا اور انہوں نے درخواست بھی جمع نہیں کرائی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) وسیم خان کی سربراہی میں کمیٹی رواں ہفتے امیدواروں کے انٹرویوز لے گی جس کے بعد کوئی حتمی فیصلہ ہو گا۔ محسن خان، مصباح الحق اور موجودہ فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈبرن کمیٹی سے ملاقات کر کے اپنے منصوبوں سے آگاہ کریں گے جبکہ ڈین جونزسے ویڈیو لنک پر رابطہ ہوگا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مکی آرتھر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بنانے والی کمیٹی میں سابق کپتان فاسٹ وسیم اکرم شامل تھے اور انہیں ہٹانے کےلئے بھی وسیم اکرم سب سے آگے تھے۔ نجی ٹی وی جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق ورلڈکپ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کے جائزہ اجلاس میں وسیم اکرم سب سے ٹھوس دلائل دے رہے تھے، ان کے بعد مصباح الحق بھی مکی آرتھر کو تبدیل کرانا چاہتے تھے۔حیران کن طور پر مکی آرتھر کو کوچ برقرار نہ رکھنے کے حوالے سے احسان مانی نے کرکٹ کمیٹی کی رائے کو ویٹو کرنے سے گریز کیا۔ احسان مانی کا وعدہ اور انکار دونوں رویے مکی آرتھر کو سکتے میں ڈال گئے۔ مکی آرتھر اسی پریشانی میں سامان سمیٹ کر گھر چلے گئے۔مصباح الحق ایک سال تک مکی آرتھر کی کوچنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے۔ وسیم اکرم اور مکی آرتھر بھی پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز کیلئے ایک ساتھ کام کر چکے ہیں لیکن دونوں کی جوڑی کراچی کی ٹیم کو اوپر نہ لے جاسکی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website